Aaj News

پیر, فروری 24, 2025  
25 Shaban 1446  

جنوبی کوریا کے معطل صدر کی حراست میں توسیع پر حامیوں نے عدالت پر حملہ کردیا

شہری عدالت کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور فرنیچر کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
شائع 19 جنوری 2025 08:57am

جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے صدر یون سک یول کی حراست میں مزید 20 دن کی توسیع کی جس کے شہری طیش میں آگئے اور انہوں نے عدالت پر ہی دھاوا بول دیا

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی کورین عدالت کے اس فیصلے پر لوگوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور صدر یون سک یول کے سینکڑوں حامیوں کی طرف سے شدید احتجاج کو جنم دیا، شہری عدالت کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور فرنیچر کو بھی نقصان پہنچایا۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول ملک کے پہلے موجودہ صدر ہیں جنہیں گرفتار کیا گیا۔ انہیں گزشتہ برس 3 دسمبر کو مارشل لاء کے نفاذ کے اعلان کے بعد کیا گیا۔

مارشل لا لگانے کی کوشش کرنے والے جنوبی کوریا کے صدر گرفتار

رپورٹ کے مطابق عدالت پر حملے کے الزام میں پولیس نے 40 افراد کو گرفتار کیا جبکہ اس دوران 40 لوگوں کو معمولی زخم بھی آئے جنہیں طبی امداد دی گئی ہے۔

جنوبی کوریا کے تفتیش کاروں نے سیول کی ایک عدالت سے صدر یون سک یول کی نظر بندی کی مدت میں توسیع کرنے کو کہا کیونکہ انہوں نے ان کے سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔

جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب

ملک میں مارشل لا لگانے پر معطل صدر یون سک کو 4 دن قبل تحقیقات کے لیے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل یون سک یول کے حامی ان کی گرفتاری میں بھی رکاوٹ بنے ہوئے تھے۔

South Korea

court

extends

Yoon's detention

protesters storm court