مراکش کشتی حادثے میں کامونکی کے 2 نوجوانوں کی موت کی تصدیق ہوگئی
مراکش کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے کامونکی کے دو نوجوانوں کی موت کی تصدیق ہوگئی، دونوں تین ماہ قبل اسپین جانے کے لئے روانہ ہوئے تھے، وقاص کے ہاں دوروز قبل پیدا ہونے والے بیٹے کی خوشی منانے کے دوران ہی اسکی موت کی اطلاع نے گھر والوں پر غم کے پہاڑ توڑ دیئے۔
تفصیلات کے مطابق کامونکی کے علاقہ اکبر گھنوکی کے 32 سالہ وقاص اور کوٹلی دیانت رائے کے 28 سالہ ہارون کی بھی مراکش کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
اسپین کشتی حادثہ : 12 پاکستانیوں کو مبینہ طور پر قتل کرنے کا انکشاف
اسپین میں تباہ کن سیلاب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 211 تک پہنچ گئی
ذرائع کے مطابق دونوں نوجوان 3 ماہ قبل آنکھوں میں سنہرے مستقبل کے خواب سجائے اسپین کے لئے روانہ ہوئے اور کشتی حادثے کا شکار ہوگئے۔
بتایا جاتا ہے کہ جاں بحق ہونے والے وقاص کے گھر میں دوروز قبل بیٹے کی ولادت ہوئی جس پر گھر والے خوشی منارہے تھے کہ اسی دوران وقاص کی موت کی خبر ان پر قیامت بن کر ٹوٹ پڑی اور خوشیوں والا گھر ماتم کدہ بن گیا۔
نوجوانوں کے ورثاء نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹوں کی لاشوں کو پاکستان لانے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ وہ اپنے لخت جگروں کا چہرہ آخری بار دیکھ سکیں۔
کشتی سانحہ میں ملکوال کا رہائشی 23 سالہ دانش جاں بحق، دو کزن لاپتہ
کشتی سانحہ میں ملکوال کا ایک نوجوان جاں بحق جبکہ اس کے دو کزن ابھی تک لاپتہ ہیں، سوگوار گھروں میں صف ماتم بچھی ہے۔
موریطانیہ کشتی سانحہ میں ملکوال کے علاقہ واسو وال کا رہائشی 23 سالہ دانش رحمان جاں بحق جبکہ ماجھی کے رہائشی دو کزن اکرم اور ارسلان لاپتہ ہیں ، متاثرہ خاندان سوگوار ہیں۔
کزن ندیم نے بتایا کہ انہیں دانش کی موت کی اطلاع مل چکی ہے جس کی لاش مراکش میں ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی لاش کو جلد پاکستان لانے کا بندوبست کیا جائے۔
ملکوال کے علاقہ ماجھی کے دو کزن اکرم اور ارسلان بھی بدقسمت کشتی میں سوار تھے۔ ارسلان کے بھائی نے بتایا کہ ان کا بھائی اور کزن سے آخری رابطہ دو جنوری کو ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایجنٹ کو انہیں یورپ بائی ایئر بھیجنے کیلئے 40 ، 40 لاکھ روپے دیے تھے، لیکن ایجنٹ نے انہیں افریقی ایجنٹوں کے حوالے کر دیا۔
اسی کشتی میں سوار منڈی بہائو الدین کے کئی لڑکے جاں بحق ہو چکے ہیں، لیکن ہمیں تاحال اکرم اور ارسلان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی جا رہی کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں۔
متاثرہ خاندان نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اکرم اور ارسلان کے بارے میں فوری طور پر اطلاع دی جائے کہ وہ کس حال میں ہیں؟
Comments are closed on this story.