Aaj News

ہفتہ, مئ 03, 2025  
05 Dhul-Qadah 1446  

فیصلے میں پیسوں کو جرم قرار دیا گیا، جج صاحب بھول گئے عطیات جرم نہیں ہوتے، بیرسٹر علی ظفر کا رد عمل

ڈونیشن پر ٹرسٹیز کا کوئی اختیار نہیں ہے، یہ ججمنٹ مفروضے پر پیش کیا گیا
شائع 17 جنوری 2025 05:24pm

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹرعلی ظفر نے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے پر کا ردعمل میں کہا کہ فیصلے کو پیسوں کو جرم قرار دیا گیا لیکن جج صاحب بھول گئے عطیات جرم نہیں ہوتے۔

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے پر کا ردعمل میں کہا کہ فیصلے میں پیسوں کو جرم قرار دیا گیا لیکن جج صاحب بھول گئے عطیات جرم نہیں ہوتے۔

لگتا ہے حکومت کو شرائط منظور نہیں، 7 دن انتظار کریں گے، بیرسٹر علی ظفر

انہوں نے کہا کہ یہ نیب کو ثابت کرنا تھا لیکن انہوں نے کوئی دستاویزات نہیں دیں،عدالت مان رہی ہے کہ یہ جرم کے پیسے نہیں تو یہ کیس ہی نہیں بنتا پھرتو سزا ہی نہیں ہوسکتی۔

علی ظفر نے کہا کہ جج صاحب کے مطابق کابینہ کے فیصلے کا فائدہ بانی پی ٹی آٸی کو ہوا،ڈونیشن پر ٹرسٹیز کا کوئی اختیار نہیں ہے،یہ ججمنٹ مفروضے پر پیش کیا گیا ہے۔

انصاف طاقتوروں کے ہاتھوں میں کھلونا بن جاتا ہے تو حکومتیں گرانے والی تحریکیں جنم لیتی ہیں، بیرسٹر علی ظفر

انہوں نے مزید کہا کہ بشری بی بی کابینہ کی ممبر ہی نہیں ہے وہ کیسے کابینہ کی ممبربن سکتی ہیں ،کابینہ میں کسی کو سزا نہیں سنائی گئی کسی کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی سوائے بانی پی ٹی آئی کے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پیسے کو ڈی فریز کرنے کا فیصلہ این سی اے یونائٹڈ کنگڈم کا تھا ،این سی اے نے کابینہ کو درخواست کی تھی اورکابینہ نے اسے کانفیڈینشل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا،سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ نمبر دینا کابینہ کا فیصلہ تھا بانی کو اس کا علم نہیں تھا۔

barrister ali zafar

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

judgement