قدامت پسندی کو شکست دیتی نوجوان بھارتی خاتون باڈی بلڈرز کی دھوم
کیرالہ کی ساحلی ریاست میں، فوٹوگرافر کیرتنا کنناتھ نے کچھ خواتین کی دلکش تصاویر کھینچی ہیں جو سمندر کی لہروں کے درمیان اپنے غیر روایتی وجود کو اجاگر کرنے کیلئے پوز دے رہی ہیں۔
یہ خواتین زیتونی رنگ کے لباس یا مختصر چیکر ڈیزائن والے اور اسکرٹ میں ملبوس ہیں اور اپنی جسمانی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
کیرالہ میں، جہاں باڈی بلڈنگ کو ابھی بھی ممنوعہ سمجھا جاتا ہے، کنناتھ ان خواتین کی کہانیاں پیش کر رہی ہیں جنہوں نے سماجی روایات اور اپنے خاندان کی خواہشات کے خلاف اپنے شوق کی پیروی کی۔
انہوں نے سی این این کو بتایا، ’یہاں خواتین کے لیے باڈی بلڈنگ عام بات نہیں ہے۔‘
امریکا میں ٹرانس جینڈرز کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکنے کا بل منظور
بائیس سالہ بھومیکا کمار نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے بچپن میں کھیلنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد یوٹیوب پر ورزش کی ویڈیوز کے ذریعے اپنی راہ تلاش کی۔ آج، وہ مقامی مقابلوں میں سونے کے تمغے جیت رہی ہیں۔
بھومیکاکمار نے کہا، ’میں ہمیشہ طاقت میں کمزور رہی ہوں، لیکن اب میں اسٹیج پر جانے کے لیے تیار ہوں۔‘
کیرالہ کی خواتین باڈی بلڈرز ایک ایسے مردانہ کھیل میں داخل ہو رہی ہیں جہاں روزانہ سخت محنت درکار ہوتی ہے۔
باڈی بلڈر اور کوچ سینڈرا اے ایس بھی انہی خواتین میں سے ایک ہیں جو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔
شیخ حسینہ سے تعلق رکھنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ مصیبت میں پڑ گئی
فوٹوگرافر کنناتھ نے اپنے مضامین کی کہانیوں کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ان سے ذاتی طور پر ملاقات کی۔
کنناتھ کا کہنا ہے ان کے خاندانوں کی جانب سے دباؤ نے ان کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کیں، لیکن یہ خواتین اپنی قوت اور اعتماد کو بڑھانے میں کامیاب رہی ہیں۔
کنناتھ کی تصاویر میں، جن میں خاموش پس منظر کے ساتھ دیوی دیوتاؤں کی جھلک بھی شامل ہے، خواتین کی طاقت اور نرمی کا ایک منفرد امتزاج نظر آتا ہے۔
انہوں نے کہا، ’یہ لڑکیاں مضبوط اور بااعتماد ہیں، لیکن ان میں نرمی بھی ہے۔‘
اس سیریز کے ذریعے، کنناتھ نے ان کی کہانیوں کو منانے اور ان کے سفر میں شمولیت کرنے کا عزم کیا ہے، تاکہ یہ خواتین اپنی جگہ بنائیں اور اپنی کامیابیوں کا جشن منائیں۔