کرم تنازعہ: بیرسٹر سیف سے اہلسنت اور اہل تشیع وفود کی ملاقات، امن معاہدے کے نفاذ میں حائل رکاوٹوں پر بات چیت
کرم میں جاری تنازعے کے درمیان اہلسنت اور اہل تشیع وفود نے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمدی علی سیف سے ان کے دفتر میں کی الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں، دوران ملاقات فریقین نے امن معاہدے کے نفاذ میں حائل رکاوٹوں پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے بیرسٹر ڈاکٹر سیف کو اپنے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، بیرسٹر سیف نے دونوں فریقین کے تحفظات بغور سنے اور دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
دونوں وفود نے کرم معاملے پر حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کرم میں قیام امن کے لئے حکومتی فیصلوں کا خیر مقدم بھی کیا۔
فریقین نے بنکرز کی مسماری سمیت تمام حکومتی فیصلوں پر عمل درآمد کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقین نے کرم میں قیام امن کے لئے حکومتی کوششوں کو سراہا۔
فریقین نے کرم معاملے میں خصوصی دلچسپی پر بیرسٹر سیف کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت کرم معاملے میں انتہائی سنجیدہ ہے، کرم میں امن کا قیام دونوں فریق اور عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے، کرم کے عوام کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک صدی سے زائد چل رہے اس تنازعے کے پرامن حل میں خصوصی دلچسپی لی، دونوں فریق اور عوام شر پسند عناصر سے دور رہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ علاقے میں پائیدار امن کی خاطر بنکرز کی مسماری کا عمل جاری ہے، دونوں فریقین کے بنکرز بلاتفریق مسمار کئے جارہے ہیں، کرم کے لئے امدادی سامان کا بڑا قافلہ عنقریب روانہ کیا جائے گا۔