Aaj News

بدھ, جنوری 15, 2025  
14 Rajab 1446  

انصاف طاقتوروں کے ہاتھوں میں کھلونا بن جاتا ہے تو حکومتیں گرانے والی تحریکیں جنم لیتی ہیں، بیرسٹر علی ظفر

190 ملین کیس درست ہے تو جرم پر مقدمہ پوری کابینہ کیخلاف ہونا چاہیے، سینیٹر علی ظفر
شائع 15 جنوری 2025 03:42pm

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ جب انصاف طاقتوروں کے ہاتھوں میں کھلونا بن جاتا ہے تو حکومتیں گرانے والی تحریکیں جنم لیتی ہیں، موجودہ حکمران کیسز کے ذریعے حکومت کرنا چاہتے ہیں۔

سینیٹر علی ظفر نے بدھ کو سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انصاف کو دفن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وزیرقانون نے کہا 190 ملین پاؤنڈ کا کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، توشہ خان ون کیس کو بھی حکومت کہتی تھی یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، اس اوپن اینڈ شٹ کیس میں ایک ٹائرز کے سیلز مین کو پیش کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سیل مین نے کہہ دیا میری نظر میں یہ اربوں روپے کا کیس ہے، ہائیکورٹ میں یہ کیس پہلے دن ہی اوپن ہوا اور اسی دن شٹ ہوگیا، دوسرا کیس سائفر تھا جس کو بہت بڑا کیس بناکر پیش کیا گیا، یہ کیس جب عدالت میں آیا تو عدالت نے کہا کہ یہ تو جرم بنتا ہی نہیں، القادر ٹرسٹ کیس کے حقائق میں ایوان کے سامنے رکھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب انصاف طاقتوروں کے ہاتھوں میں کھلونا بن جاتا ہے تو حکومتیں گرانے والی تحریکیں جنم لیتی ہیں، یہ کیسز کے ذریعے حکومت کرنا چاہتے ہیں، لندن کے مے فئیر علاقے میں ہائیڈ پارک کی بلڈنگ کس نے خریدی تھی، حسن نواز نے مے فئیر میں 190 ملین پاؤنڈ کی یہ عمارت اس وقت خریدی تھی جب نواز شریف وزیراعظم تھے، القادر کیس میں الزام لگایا گیا ہے 190 ملین پاؤنڈ جرم کے پیسے تھے۔

علی ظفر نے کہا کہ آج تک نیب کے کیس میں کوئی ثبوت نہیں دیا گیا، این سی اے نے فیصلہ کیا کہ یہ پیسے جرم کا نہیں ہے اس لئے اسے ریلیز کردیا جائے، کابینہ نے فیصلہ کیا کہ اس پیسے کو ڈی فریز کردیا جائے، برطانوی حکومت نے فیصلہ کیا کہ اس کو ڈی فریز کردیا جائے، کابینہ نے کہا کہ اس پیسے کو پاکستان بھیج دیں، یہ کونسا جرم ہے جو کابینہ نے کیا، اگر کابینہ نے جرم کیا تو کیس بھی پوری کابینہ کے خلاف ہونا چاہئے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر نے کہا کہ کیا چندہ دینا جرم ہے؟ ہم کہتے ہیں القادر کیس میں جلد فیصلہ آئے، ہم کیسز سے جیتیں گے ان کیسز کے فیصلوں کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔

سینیٹر ناصر بٹ نے بیرسٹر علی ظفر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ 190 پاؤنڈ کیس کا میں آپ کو بتاتا ہوں، حسن نواز صاحب نے بینک سے قرض لے کر یہ گھر بنایا، بانی پی ٹی آئی اور شہزاد اکبر نے برطانوی حکومت کو خط لکھا۔

senate

barrister ali zafar