وفاق کا اخراجات میں کمی کے منصوبے پر کام شروع، کئی وزارتیں اور ادارے نشانے پر
وفاقی حکومت اخراجات میں کمی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جس کے تحت وزارتوں پر نو سو ارب کے اخراجات کم کیے جائیں گے۔
وفاقی حکومت نے اخراجات میں کمی کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، وفاقی وزارتوں پر 900 ارب کے اخراجات کم کیے جائیں گے، ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم اور60 فیصد خالی آسامیاں کم کردی گئی ہیں، وفاقی وزارتوں کے 80 اداروں کی تعداد نصف کرکے 40 کردی گئی ہے۔
وزیراعظم نے سرکاری بجلی پیداواری کمپنیوں کی کیپیسٹی پیمنٹ پر سوال اُٹھا دیا
پہلے مرحلے میں امورکشمیر و گلگت بلتستان، آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام، صنعت و پیداوار، صحت اور کیڈ ڈویژن کو لیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں وزارت سائنس وٹیکنالوجی، کامرس ڈویژن، ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور نیشنل فوڈ سکیورٹی کے 60 ذیلی اداروں میں سے 25 کو ختم، 20 میں کمی اور 9 ادروں کو ضم کیا جائے گا۔
ماہرین معیشت نے فیصلہ کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل 18ویں ترمیم کے ساتھ ہی شروع ہونا چاہیے تھا، فیصلہ “ دیر آید درست آید“ کے مترادف ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیونکہ خسارے میں چلنے والے ادارے عوام کیلئے سودمند نہیں، وزارتیں اور ذیلی ادارے کا خاتمے کے بعد جامع نظام اور پالیسی بھی ضرری ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اخراجات میں کمی قابل ستائس ہے لیکن ملازمتیں ختم کرنے کا عمل کسی صورت درست نہیں۔