Aaj News

بدھ, جنوری 15, 2025  
14 Rajab 1446  

جنگلی جانوروں پر تشدد سمیت دیگر جرائم پر کارروائی کیلئے الگ عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ

14 سال بعد وائلڈ لائف ایکٹ 1974 میں ترامیم منظور کی گئی ہیں، مریم اورنگزیب
شائع 14 جنوری 2025 04:22pm

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پنجاب میں جنگلی جانوروں پر تشدد سمیت دیگر جرائم پر کارروائی کے لیے الگ عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے چئیرمین محمد عدنان ڈوگر کی صدارت مجلس قائمہ کو بریفنگ میں بتایا کہ پنجاب میں جنگلی جانوروں پر تشدد، قبضے سمیت دیگر جرائم پر کارروائی کے لیے الگ عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

جنگلی جانوروں سے متعلق جرائم کی خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا، 14 سال بعد وائلڈ لائف ایکٹ 1974 میں ترامیم منظور کی گئی ہیں جس سے جنگلی جانوروں کے تحفظ اور افزائش کے نظام کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ممکن ہوگیا۔

نئی ترامیم کے ذریعے جنگلی حیات سے متعلق علاقوں کو قانونی تحفظ مل گیا اور ’پروٹیکٹڈ ایریاز اینڈ وائلڈ لائف مینجمنٹ ’ کا ایک ہی بورڈ کام کرے گا۔

بڑے منہ والے جنگلی گھوڑوں کی 200 سال بعد دوبارہ آمد

اس بورڈ کی چئیرپرسن صوبائی وزیر وائلڈ لائف ہوں گی جبکہ سیکرٹری وائلڈ لائف وائس چئیرمین اور ڈی جی اس کے سیکرٹری ہوں گے۔

نئے قانون کے تحت جنگلی حیات کے تحفظ کی فورس قائم ہوگی اور جنگلی جانوروں کی افزائش، علاج اور تحفظ کے لیے خصوصی مراکز قائم ہوں گے جبکہ سیاحت کے لیے اچھالی، بانسرہ گلی، چھانگا مانگا کو استعمال میں لانے کا منصوبہ ہے۔

Maryam Nawaz

Marriyum Aurangzeb

lahore

Maryam Aurangzeb

Maryam Nawaz Sharif

wildlife

CM Punjab Maryam Nawaz

wildlife reserve