Aaj News

بدھ, جنوری 15, 2025  
14 Rajab 1446  

6 سال سے کم عمر بچوں کے والدین غلطی سے بھی ان کے سامنے یہ 5 کام نہ کریں

چھوٹے بچے کچی مٹی کی مانند ہوتے ہیں
شائع 14 جنوری 2025 11:37am

اگر آپ کے بچے کی عمر 6 سال سے کم ہے تو یہ عمر کا وہ دور ہوتا ہے جب بچےاپنے ارد گرد کی چیزوں سے بہت کچھ سیکھ رہے ہوتے ہیں اور سمجھ بھی رہے ہوتے ہیں۔ اس لیے والدین کو ان کی اچھی پرورش کی کوشش کرنی چاہیے۔

کہا جاتا ہے کہ چھوٹے بچے کچی مٹی کی مانند ہوتے ہیں انہیں جس سانچے میں ڈھالیں وہ ڈھل جائیں گے۔ خاص طور پر 6 سال کی عمر تک کے بچے کی عمر بہت نازک ہوتی ہے۔ جب ان کی ذہنی نشوونما تیزی سے ہورہی ہوتی ہے۔ ان کا ننھا سا ذہن بہت سی چیزوں کو دیکھ اور سمجھ رہا ہوتا ہے۔ بچوں کو سب کچھ بول کر یا سمجھا کر سکھانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے بلکہ وہ اردگرد کے ماحول کو دیکھ کرزیادہ تر چیزیں سیکھ لیتے ہیں۔

صحت کے لیے کافی پینے کا بہترین وقت کیا ہے؟

ایسے میں والدین کو ان کی پرورش کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔ آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ چیزوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جنہیں والدین کو 6 سال سے کم عمر کے بچوں کے سامنے نہیں کرنے چاہیے ورنہ ان کے دماغ پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔

بچوں کے سامنے مالی مشکلات اور آمدنی کی بات نہیں کریں

آپ کو اپنی مشکلات اور آمدنی کا ذکر بچوں کو سامنے بالکل نہیں کرنا چاہیے۔ کئی بار والدین کو لگتا ہے کہ ان کا بچہ چھوٹا ہے اس لیے وہ ان کی باتوں کو سمجھ نہیں سکتا ہے۔

لیکن وہ یہ سمجھ جاتا ہے کہ ان کے والدین کو کوئی پریشانی ہے اور پیسے کی کمی ہے۔ اس لیے وہ ایسی باتوں کو دماغ پر لے لیتا ہےاور تناو کا شکار ہوجاتا ہے۔

ایک دوسرے پر چینخنے چلانے سے گریزکریں

ایک ساتھ رہتے ہوئے گھر میں چھوٹی موٹی تکرار معمولی بات ہے، لیکن جب آپ والدین بن جاتے ہیں تو ایکدوسرے پر چینخنا چلانا یا اچھا برا کہنا بچے کے ذہن پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ کسی بھی معاملے کو آسانی سے آرام سے بیٹھ کر سلجھایا جا سکتا ہے۔ یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ بچہ صرف آپ کو دیکھ کر سیکھ رہا ہوتا ہے اور آنے والے کل میں وہ آپکے اس منفی رویے کی نقل بھی کرسکتا ہے۔

سنگین جرائم اور خیالی بھوتوں کے ذکر سے گریز کریں

ہم ہرروز دنیا میں ہونے والے کسی خوفناک اور دل دہلا دینے والے واقعہ کا ذکر گھر میں کرتے رہتے ہیں لیکن اگر آپ کے گھر میں چھوٹا بچہ ہے تو آپ کو ایسی باتوں سے گریز کرنا چاہیے۔

اس کے علاوہ صرف تفریح کی خاطر بچوں کو خیالی بھوتوں، بڑے بڑے دانتوں والی چڑیل سے بھی ڈرانے کی غلطی نہ کریں۔ یہ تمام چیزیں بچے کے ذہن میں لا شعوری طور پر خوف ہیدا کر دیتی ہے۔ جس سے اس کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے

اسکول اور پڑھائی کے بارے میں منفی باتیں نہ کریں

اکثر والدین مذاق مذاق میں بچے کے اسکول یا اساتذہ کے بارے میں اچھی یا بری باتیں کر دیتے ہیں اور کئی بار آپس میں بحث کے دوران بھی پڑھائی پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ ہوسکتا ہے یہ آپ کی نظر میں معمولی بات ہو لیکن اگر بار بار ایسا کیا جائے تو بچے کے ذہن میں اس کے بارے میں منفی تاثر پیدا ہونا شروع ہوجاتا ہے۔

اگر آپ پڑھائی میں کوتاہی اور لاپرواہی کا مظاہرہ کریں گے تو آپ کا بچہ بھی اس کی نقل کرے گا۔ آپ کو چاہیے کہ ہمیشہ بچے کے اسکول، استاد اور پڑھائی کو پوری پوری عزت دیں۔ تاکہ وہ بھی ان کا احترام کرے۔

بچے کے سامنے لوگوں کی برائی نہ کریں

بچے والدین کا پرتو ہوتے ہیں۔ وہ دوسرے لوگوں کے ساتھ آپ کے رویے کا بہت نزدیک سے مشاہدہ کرتے ہیں۔ اگر آپ ہمیشہ لوگوں کی برائیاں کرتے ہیں یا ان میں نقص نکالتے ہیں تو کہیں نہ کہیں بچہ بھی آپ کی نقل کرے گا۔ اس کے ذہن میں یہ بات سرائیت کر جاتی ہے کہ یہ عام سی بات ہے اور وہ لوگوں کے بارے میں غلط بول سکتا ہے۔ اس لیے اگرآپ کو کسی کے متعلق غلط بات کرنی ہوتو اسے کم از کم بچوں کو سامنے ہرگز نہ کریں۔

Women

children

Parents

lifestyle