Aaj News

منگل, جنوری 14, 2025  
13 Rajab 1446  

نئی پابندیوں سے روسی تیل کے ایشیائی خریداروں میں ہلچل

روسی تیل کے بڑے درآمد کنندگان چین اور بھارت شامل ہیں
شائع 13 جنوری 2025 06:29pm

روس پر نئی پابندیوں سے تیل کے ایشیائی خریداروں میں ہلچل مچ گئی، ریفائنرز، ٹینکر آپریٹرز، تاجر اور پورٹ ایگزیکٹیو پورے ایشیا میں روس کی تیل کی صنعت پر امریکا کی اب تک کی سب سے زیادہ جارحانہ پابندیوں اور بڑے درآمد کنندگان چین اور بھارت پر پڑنے والے اثرات سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں تھے۔

چین اور بھارت 2022 کے اوائل میں یوکرین پر حملے کے بعد سے روسی خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے تھے۔

امریکا کا روسی انرجی سیکٹر کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

ہندوستان تیل کی درآمدات کے تقریباً ایک تہائی کے لیے روس پر انحصار کرتا ہے، اس نے ریفائنرز کو قانونی ٹیموں کو دستاویزات کا مطالعہ کرتے ہوئے یورال کروڈ کی خریداری کے نتائج کی تشریح کرنے کے لیے چھوڑ دیا تھا۔

ریفائنری حکام نے کہا کہ وہ درآمدات میں بڑے خلل کے لیے تیار ہیں، جو تین سے چھ ماہ کے درمیان رہ سکتی ہے، نئے منظور شدہ ٹینکرز نے 530 ملین بیرل روسی سے زیادہ کو سنبھالا ہوا ہے۔

تیل کی قیمتوں میں اضافے اور شپنگ کے اخراجات مزید مہنگے ہونے سے آزاد چینی ریفائنرز، جنہیں ٹی پاٹس کے نام سے جانا جاتا ہے، ممکنہ طور پر نقصان کا شکار ہوں گی۔ چینی ڈیزل کی قیمتوں میں ہفتے کے آخر میں نئی ​​صورتحال کے ردعمل میں چھلانگ لگ چکی ہے۔

دوسری جانب تیل کے تاجروں نے کہا کہ روس پر نئی پابندیوں کے نتیجے کے طور پر شپنگ آپریٹرز اور ریفائنرز پر کام کرنے کے لیے نئے متبادل طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔

روسی پارلیمنٹ میں افغان طالبان کا نام دہشتگردوں کی فہرست سے نکالنے کا قانون منظور

ان کا کہنا تھا کہ ٹینکرز پر روسی خام تیل کو بڑی بندرگاہوں کی بجائے چھوٹے پرائیویٹ ٹرمینلز کی طرف موڑنے اور چین میں منتقل کرنے کے لیے پائپ لائنوں کے بجائے ٹرکوں کے استعمال کا آپشن زیر غور ہے، اس ضمن میں بندرگاہوں کو ہائی الرٹ رکھا جارہا ہے۔

russia

india

world

china

crude oil

oil market

Amrica