چھولوں سے نکلے دھویں نے دو نوجوانوں کی جان لے لی
بھارت کے شہر نوئیڈا کے ایک گھر میں دو افراد پکانے کے لئے جلتے چولہے پر برتن میں ”چھولے“ رکھ کر سو گئے، کچھ گھنٹوں بعد دونوں کو ان کے پڑوسیوں نے مردہ پایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 22 سالہ اپیندر اور 23 سالہ شیوم نوئیڈا کے بسائی گاؤں میں کرائے کے مکان میں رہتے تھے۔ ان کا ایک اسٹال تھا جہاں وہ ’چھولے چنے ’ اور ’کلچے‘ فروخت کرتے تھے۔
تولیہ فیکٹری آتشزدگی: دو فیکٹریوں کو نقصان، 3 فائر فائٹرز اور مزدور زخمی
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق رات چولہے پر برتن رکھنے کے بعد وہ گیس کھلی چھوڑ کر سو گئے۔
نوئیڈا سینٹرل زون کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس راجیو گپتا نے بتایا کہ کمرہ دھوئیں سے بھر گیا کیونکہ چولہے پر ’چھولے‘ پکتے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “چونکہ گھر کا دروازہ بند تھا، اس کی وجہ سے گھر میں آکسیجن کی کمی ہو گئی، اس کے نتیجے میں جلتے ہوئے کھانے کے ساتھ مل کر گھر میں کاربن مونو آکسائیڈ کی بڑی مقدار پیدا ہو گئی۔
سرکاری ہسپتال کے نیورو آئی سی یو میں اچانک آگ بھڑک اٹھی
انہوں نے مزید کہا کہ مبینہ طور پر زہریلے دھوئیں کی وجہ سے ان افراد کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔ پڑوسیوں کو چند گھنٹوں بعد دھواں نظر آیا تو انہوں نے گھر کا دروازہ توڑا اور انہیں قریبی اسپتال پہنچایا۔
نوئیڈا ضلع اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ان کے جسم پر زخم کے نشانات نہیں تھے۔ پولیس نے ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
یاد رہے کہ کاربن مونو آکسائیڈ ایک زہریلی گیس ہے جو بو کے بغیر ہے۔ یہ کاروں یا ٹرکوں، چولہے، اوون، گرلز اور جنریٹرز میں ایندھن جلاتے وقت خارج ہو سکتا ہے اور مضبوطی سے بند یا بند جگہوں پر بن سکتا ہے۔