ایئرپورٹ کے قریب رہائش کے خوفناک طبی نقصانات
اگرآپ ایئرپورٹ کے قریب رہتے ہیں تو جان لیں کہ ہوائی جہازوں کا مسلسل شور آپ کی صحت کو ناقابل تصورنقصان پہنچا سکتا ہے۔
حالیہ تحقیق بتاتی ہے کہ ہوائی جہاز کا شور دل کی صحت کو متاثر کرسکتا ہے، جس سے دل کے دورے، فالج، اوردل کی دھڑکن میں بے ترتیبی جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
لاس اینجلس آگ: غزہ تباہی پر خوش ہونیوالے ہالی وڈ اداکار کا گھر بھی راکھ بن گیا
اس تحقیق میں برطانیہ کے بڑے ایئرپورٹس کے قریب رہنے والے 3,600 شہریوں پر تجربہ کیا گیا۔ محققین نے شرکاء کے دل کے ایم آر آئی اسکین کا تجزیہ کیا۔
یہ تحقیق، جو 8 جنوری کو جرنل آف دی امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ہوئی، نے انکشاف کیا کہ جو افراد ہیٹھرو، گیٹ وک، برمنگھم، یا مانچسٹر جیسے ایئرپورٹس کے قریب رہائش پذیر تھے ان کی دل کی فعالیت اور ساخت میں ان لوگوں کے مقابلے میں 10% سے 20% زیادہ خرابی ہوئی ہے،جو ان علاقوں سے منتقل ہونے کا فیصلہ کر چکے تھے۔
گردے میں پتھری بننے کا سبب بننے والی سبزیاں، انہیں کھانے میں کنٹرول کریں
تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ ہوائی جہازوں کا مسلسل شور دل کے پٹھوں کو وقت کے ساتھ سخت اور پھولنے کا باعث بنتا ہے۔
یہ تبدیلیاں دل کی خون پمپ کرنے کی صلاحیت پر نمایاں اثر ڈال کر دل کے دورے یا فالج کے خطرہے کو چارگنا بڑھا دیتی ہیں۔
ڈاکٹر گابی کیپلر، سینئر کلینیکل لیکچرر، انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیوویسکولر سائنس، یونیورسٹی کالج لندن، نے کہا، اس تحقیق کے نتائج اس خیال کو تقویت دیتے ہیں کہ ہوائی جہاز کا شور نہ صرف دل کی صحت بلکہ ہماری مجموعی صحت پر بھی شدید اثر ڈال سکتا ہے۔
یہ تحقیق رات کے وقت ہوائی جہاز کے شور کو صحت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتی ہے کیونکہ اس کی وجہ سےنیند میں خلل پڑتاہے جو بے آرامی کا باعث بن کر ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
ہوائی جہاز کی مسلسل گھن گھرج سے بلڈ پریشر ہائی ہوجاتاہے۔ اور ایک ہارمون، کورٹیسول، کے اخراج کو متحرک کرتی ہیں، جو کہ تناؤ کو بڑھاتا ہے۔ اور بھوک میں اضافہ اور وزن بڑھنے کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرین کاخیال ہے کہ ایئر پورٹ کے نزدیک رہائش پذیر افراد کو چاہیے کہ وہ ان منفی اثرات سے بچنے کے لیے چند باتوں کا خیال رکھیں۔
گھر میں ساونڈ پروف کھڑکیاں اور نوائز کینسلیشن ڈیوائسز نصب کروائیں اور صحت مند طرز زندگی اپنا نے کے لیے باقاعدگی سے اپنا طبی معائنہ کرواتے رہیں۔ اگر تھکاوٹ دل کی بے ترتیب دھڑکن یا سانس لینے میں دشواری ہوری ہو تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔