بہتر سیاسی ماحول کیلئے عمران کو “سوشل میڈیا سے ذاتی نوعیت کی مہم نہ چلانے کا مشورہ دیا تھا، فواد
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کا عمران خان کے بیانیے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے آج نیوز پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے خان صاحب سے کہا تھا کہ آپ کے اور پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ذاتی نوعیت کی مہم نہیں چلانی چاہیے،“
انہوں نے کہا کہ “میں نے انہیں پہلی ملاقات میں بتایا تھا اگر آپ ماحول کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں یہ ’ٹارگٹ کلنگ‘ نہیں کرنی چاہیے،’’ فواد نے کہا اور دعویٰ کیا کہ خان نے موجودہ حکومت کے اختیار پر سوال اٹھایا ہے۔
ایسا لگتا ہے چیف جسٹس ہر صورت میں توسیع چاہتے ہیں، فواد چوہدری
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں لوگ لوگوں پر چھاپوں اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر لگا رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ “ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی“ میں پی ٹی آئی اور عمران خان پر زور دے رہا ہوں کہ وہ درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے ذاتی مہم ختم کریں، دوسری طرف سے بھی پریس کانفرنس نہیں کرنی چاہیے،اگر آپ پی ٹی آئی کو ’انتشار پسند‘ اور ’فتنہ‘ قرار دیتے ہیں تو پھر ہم کسی تبدیلی کی توقع کیسے کر سکتے ہیں؟
الیکشن کمیشن کو منشی کہنے کا کیس، فواد چوہدری بری
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دسمبر میں پی ٹی آئی کے بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی جب 9 مئی سے متعلق کیسز میں پارٹی کے کئی سابق رہنما عدالت میں پیش ہوئے۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ خان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد یہ ان کی پارٹی کے سابق رہنما سے پہلی ملاقات تھی۔
ملاقات کے بعد فواد نے واضح کیا کہ انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار نہیں کی بلکہ عمران خان کی حمایت کی۔
پی ٹی آئی کے بارے میں ان کے انٹرویوز اور بیانات کے ردعمل میں سابق حکمران جماعت نے فواد سے علیحدگی اختیار کر لی۔ ایسی اطلاعات بھی تھیں کہ خان نے سابق وزیر اطلاعات کو پارٹی کے خلاف بیانات دینے سے خبردار کیا تھا۔
فوج سے رابطہ منقطع کرنا عمران خان کی سب سے بڑی غلطی تھی، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ خان کے ”مقبول بیانیہ“ کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا پی ٹی آئی کے بانی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور لوگوں میں ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔
فواد چوہدری کی 2 مقدمات میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور
سابق گورنر سندھ محمد زبیر بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شو میں موجود تھے۔ پی ٹی آئی کے اندر تنازعات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ خان کی پارٹی کو یہ قبول کرنا چاہیے کہ ان کی پارٹی ان حالات میں ”ایک عام پارٹی کی طرح برتاؤ نہیں کر سکتی“۔
انہوں نے کہا کہ ”ہمیں بہت زیادہ الجھنوں اور بہت سی غلط فہمیوں کی توقع کرنی چاہئے کیونکہ موجودہ رہنما نیا ہے۔“
مذکورہ کیس کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے حیرت کا اظہار کیا کہ اگر یہ ریاستی فنڈز کے بارے میں تھا تو وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے سابقہ فیصلے کو واپس کیوں نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کو اسے تبدیل کرنا چاہیے تھا اور اٹارنی جنرل فار پاکستان سے کہا تھا کہ وہ عدالت سے رجوع کریں اور بتائیں کہ خان کی کابینہ نے غلط فیصلہ کیا ہے۔