حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کا تیسرا دور ممکنہ طور پر آخری ہے، شوکت یوسف زئی
پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شوکت یوسف زئی نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے تیسرے دور کو ممکنہ طور پر آخری قرار دے دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت اب ”بیک فٹ“ پر جارہی ہے اور ان کے رویے میں سنجیدگی کی کمی نظر آ رہی ہے۔
یوسف زئی نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت کے پاس واقعی اختیار ہے تو عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کیوں نہیں کرائی جا رہی؟ انہوں نے پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت کو بھی پارٹی کے اندر ڈسپلن قائم کرنے کی نصیحت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”حکومت کی سنجیدگی پر سوالات ہیں،“ جبکہ حکومت کے رویے کو خوفزدہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”یہ اڑان پاکستان کی باتیں کر رہے ہیں، لیکن پیسہ کہاں ہے؟“
یوسف زئی نے کہا کہ ملک میں امن و امان اور قانون کی حکمرانی نہ ہو تو کون پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا؟، دو برس میں حکومت نے 27 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا ہے، کیا اڑان پاکستان قرضوں سے چلے گا؟“
انہوں نے مزید سوالات اٹھائے کہ ”حکومت کو بتانا ہوگا کہ یہ 27 ہزار ارب روپے کہاں خرچ ہوئے، قوم کو حساب دینا پڑے گا۔“