امارات میں مصری اپوزیشن رہنما گرفتار، عبدالرحمان القرضاوی کون ہیں؟
متحدہ عرب امارات نے مصری اپوزیشن کارکن اور اخوان المسلمون کے مرحوم روحانی رہنما کے بیٹے عبدالرحمان القرضاوی کو لبنانی حکام کی جانب سے جاری کیے گئے عبوری وارنٹ گرفتاری کے بعد حراست میں لے لیا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عبدالرحمن القرضاوی کو ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا ہے جن کا مقصد عوامی سلامتی کو نقصان پہنچانا ہے۔
یہ وارنٹ متحدہ عرب امارات کے حکام کی درخواست پر عرب وزرائے داخلہ کی کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ - کریمنل انویسٹی گیشن اینڈ ڈیٹا بیورو نے جاری کیا تھا۔
وزارت کے مطابق امارات سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کسی بھی شخص کے خلاف اپنے مضبوط موقف کا اعادہ کرتا ہے، اور اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے تمام افراد کا مسلسل تعاقب کرے گا اور تمام ضروری قانونی اقدامات اٹھائے گا۔
عبدالرحمن القرضاوی کون ہے؟
القرضاوی ایک مصری اپوزیشن کارکن ہیں جو قاہرہ کو مطلوب تھے اور اخوان المسلمون کے مرحوم روحانی رہنما کے بیٹے ہیں۔
ان کے والد، یوسف القرضاوی، ایک ممتاز سنی عالم اور اخوان المسلمون کے روحانی پیشوا تھے، جسے مصر میں کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
مرحوم یوسف القرضاوی کو اخوان المسلمون سے تعلق کی بنا پر مصر میں کئی بار قید کیا گیا۔ قطر میں کئی دہائیوں کی جلاوطنی کے بعد ان کا انتقال 2022 میں ہوا۔
القرضاوی دیرینہ مصری رہنما حسنی مبارک کی حکومت کے خلاف ایک سیاسی منتظم تھے، جسے 2011 میں عرب بہار کی بغاوت میں گرا دیا گیا تھا۔
بعد ازاں وہ موجودہ مصری رہنما عبدالفتاح السیسی کے کھلے مخالف بن گئے جنہوں نے 2013 میں اخوان المسلمون کے منتخب صدر محمد مرسی کا تختہ الٹ دیا تھا۔