ڈائنوسارز کی زمین پر واپسی؟ ماہرین کا سنسنی خیز انکشاف
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ڈائنوسارز ایک دن دوبارہ زمین پر واپس آئیں؟ یہ خیال شاید آپ کو کسی فلم کا حصہ لگے، مگر اب ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خواب حقیقت بن سکتا ہے!
جی ہاں، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 294 ملین سال پہلے ہونے والے آتش فشانی دھماکوں کے نتیجے میں زمین کی فضا میں بڑھتی ہوئی کاربن ڈائی آکسائیڈ نے ڈائنوسارز کی افزائش کو ایک نئی زندگی دی تھی، اور اب عالمی حدت میں اضافہ انہیں واپس لانے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
انسان چاند پر مستقل رہائش اپنا سکیں گے؟ حیران کن تحقیق منظر عام پر
یہ سنسنی خیز انکشاف عالمی ماہرین کی تحقیق کا حصہ ہے، جو دعویٰ کرتے ہیں کہ جیسے آتش فشانی دھماکوں نے زمین کا ماحول تبدیل کیا تھا، ویسے ہی آج کی بڑھتی ہوئی گلوبل وارمنگ بھی وہی اثرات پیدا کر سکتی ہے جو ایک دن ڈائنوسارز کے دوبارہ جنم کا باعث بن سکتی ہے۔
آج سے 294 ملین سال پہلے جب آتش فشانی دھماکوں نے زمین کو لرزہ براندام کیا، تب کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں بے تحاشا اضافہ ہوا تھا، جس کی وجہ سے زمین کا درجہ حرارت تیزی سے بڑھا اور برف پگھلنے لگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہی وہ وقت تھا جب ڈائنوسارز کی حکمرانی کا آغاز ہوا تھا۔
انسان کا چاند پر قیام حقیقت بن سکتا ہے؟ دلچسپ تحقیق
اور اب، جب کہ انسانوں کی جانب سے پیدا ہونے والی CO2 کی مقدار آسمان کو چھو رہی ہے، ماہرین کا خیال ہے کہ ہم ایک بار پھر ایک ایسے دور میں داخل ہو سکتے ہیں، جہاں زمین پر دوبارہ ان خوفناک مگر شاندار جانداروں کا راج ہو۔
گلوبل وارمنگ اور ڈائناسورز کا نیا دور
سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق، اگر ہم نے آج کے ماحولیاتی بحران پر قابو نہ پایا، تو یہ صرف موسموں کے اتار چڑھاؤ تک محدود نہیں رہے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اثرات زمین کی زندگی کے ہر پہلو کو بدل سکتے ہیں، یہاں تک کہ ماضی کے خوفناک ڈائناسورز بھی واپس آ سکتے ہیں!
ڈاکٹر ہانا جوریوکا کا کہنا ہے، ’اب ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ وقت قریب نہیں جب زمین کی فضاؤں میں تبدیلیاں ڈائنوسارز کی افزائش کے لیے سازگار بنائیں‘۔
برطانیہ میں ڈائنا سار کے زیر استعمال 166 ملین سال پرانا راستہ دریافت
کیا ہم دوبارہ ڈایناسورز کا سامنا کریں گے؟
اگر ڈائنوسارز دوبارہ زمین پر آ گئے تو یہ حقیقت میں کتنا حیران کن اور خوفناک ہو گا؟
زمین پر ایک ایسا دور واپس آ سکتا ہے جس میں یہ جاندار اپنی طاقت کو دوبارہ حاصل کریں گے، اور ہم انسان، شاید ان کے ساتھ جدو جہد کرنے والے نئے ”ہم عصر“ بن جائیں گے۔
کیا ہمارے لیے اس تبدیلی کا مقابلہ کرنا ممکن ہو گا؟
آیا ہم ایک نئے عہد میں داخل ہوں گے، یا زمین کی تاریخ پھر سے ماضی کے سائے میں ڈوب جائے گی؟ اس کا جواب ابھی تک ماہرین کے پاس نہیں ہے، لیکن ’یہ سوال‘ ضرور ہماری سوچ کے دائرے میں آ چکا ہے۔