Aaj News

بدھ, جنوری 08, 2025  
08 Rajab 1446  

انسان کا چاند پر قیام حقیقت بن سکتا ہے؟ دلچسپ تحقیق

زمین اور چاند کا درجہ حرارت کتنا مختلف ہے؟ حیران کُن حقائق جانیے
اپ ڈیٹ 07 جنوری 2025 07:30pm

زمین سے دیکھنے پر چاند ایک بڑے سائز کے برف کے گولے جیسا لگتا ہے، بظاہر یہ گمان ہوتا ہے کہ چاند کی سطح انتہائی سرد ہوتی ہے لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟

جی ہاں زمین سے دیکھنے میں چاند برف کے گولے جیسا ضرور لگتا ہے لیکن حقیقت میں یہ ہر وقت ٹھنڈا نہیں رہتا، زمین کی طرح چاند کے درجہ حرارت میں بھی سورج کی روشنی کا کافی عمل دخل ہوتا ہے لیکن اس کے درجہ حرارت میں تبدیلی کافی ڈرامائی انداز میں رونما ہوتی ہے۔

ناسا چاند کا معیاری وقت طے کرے گا، مقصد کیا ہے؟

یونیورسٹی آف مشی گن کے ماہر فلکیات پروفیسر جان مونیئر کا کہنا ہے کہ چاند کا درجہ حرارت انتہائی گرم اور کبھی انتہائی سرد ہوجاتا ہے۔

پروفیسر کے مطابق چاند کا درجہ حرارت منفی 148 ڈگری فارن ہائیٹ سے لے کر 212 ڈگری فارن ہائیٹ تک، یعنی مائنس 100 ڈگری سیلسیس سے 100 ڈگری سیلسیس تک جاسکتا ہے۔

ان کے مطابق اس کے برعکس زمین کا اوسط درجہ حرارت 59 فارن ہائیٹ، یعنی 15 ڈگری سیلسیس تک رہتا ہے اور یہ تقریباً مائنس 129 ڈگری فارن ہائیٹ سے 134 ڈگری فارن ہائیٹ، یعنی مائنس 89 ڈگری سیلسیس سے 57 ڈگری سیلسیس تک جاسکتا ہے۔

انسانی تاریخ کا بڑا کارنامہ، چاند پر پانی مل گیا

سوال پیدا ہوتا ہے کہ زمین اور چاند، سورج سے ایک ہی فاصلے پر موجود ہیں جوکہ تقریباً 93 ملین میل، یعنی 150 ملین کلومیٹر ہے، پھر وہ کونسے عوامل ہیں جن کی وجہ سے زمین اور چاند کا درجہ حرارت اتنا مختلف ہے؟

پہلی وجہ زمین کا اپنا ایک ماحول، یعنی atmosphere ہے، جو گرمی کو اسٹور کرلیتا ہے اور انسان کیلئے زمین پر ہرنے کے قابل معتدل درجہ حرارت کو برقرار رکھتا ہے، دوسری جانب چاند کا اپنا کوئی atmosphere نہیں ہے، جس کی وجہ سے وہ سورج کی روشنی پڑنے کی صورت میں معتدل درجہ حرارت کے بجائے تیز گرم ہوجاتا ہے۔

علاوہ ازیں زمین پر وسیع دریا اور سمندر بھی موجود ہیں، جو سورج سے توانائی جذب کرتے ہیں اور رات کے وقت آہستہ آہستہ اسے خارج کر دیتے ہیں جبکہ چٹانوں سے بھرپور پتھریلا چاند روشنی میں تیز گرم اور تاریکی میں شدید ٹھنڈا ہوجاتا ہے۔

ناسا کے مطابق چاند کے خط استوا یعنی equator کے قریب سورج کی روشنی میں درجہ حرارت 250 فارن ہائیٹ یا 121 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے اور تاریکی میں مائنس 207 ڈگری فارن ہائیٹ (مائنس 133 ڈگری سیلسیس تک گِر سکتا ہے۔

علاوہ ازیں چاند کے بعض حصے ایسے ہیں جو طویل عرصے تک تاریکی میں ڈوبے رہتے ہیں اور وہاں درجہ حرارت شدید سرد رہتا ہے۔

ناسا نے Lunar Reconnaissance Orbiter نامی خلائی سیارے کی مدد سے چاند کے درجہ حرارت کا پتا لگایا ہے جسے جون 2009 میں لانچ کیا گیا تھا۔

جولائی 2022 میں اس خلائی سیارے نے اپنے ’آن بورڈ تھرمل کیمرہ‘ کی مدد سے چاند پر گڑھوں میں موجود کچھ ایسے سایہ دار علاقے دریافت کیے ہیں جہاں درجہ حرارت 63 فارن ہائیٹ یا 17 سیلسیس تک رہتا ہے، اس دریافت سے پتہ چلتا ہے کہ ان گڑھوں کو چاند پر انسان کے رہنے کے لیے مناسب جگہ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سائنسدان مسلسل اس تحقیق میں مصروف ہیں کہ مستقبل میں چاند پر انسان کے طویل قیام کیلئے کون سے مقامات موزوں ہوسکتے ہیں۔

لہٰذا چاند کے درجہ حرارت سے متعلق ان دلچسپ حقائق کی بنیاد پر امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مستقبل میں چاند پر انسان کا مستقل قیام حقیقت بن سکتا ہے۔

Moon

future technology