Aaj News

بدھ, جنوری 08, 2025  
07 Rajab 1446  

عالمی منشیات کی تجارت میں بھارت کے اہم سپلائر ہونے کا انکشاف

بھارتی فارما کمپنیاں منشیات بنانے والے کیمیکلز سپلائی کرنے میں ملوث
شائع 07 جنوری 2025 12:28pm

بھارت بین الاقوامی اسمگلنگ کے راستوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک ٹرانزٹ پوائنٹ سے عالمی منشیات کی تجارت میں اہم سپلائر کے طور پر سامنے آیا ہے۔

2014 میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد، پالیسی کی خامیوں اور ڈی ریگولیشن کے نتیجے میں منشیات کی تجارت کو فروغ ملا اور اسمگلنگ کے راستوں اور گھریلو منشیات کے لیبارٹریز میں اضافے کے ساتھ ضبط کی گئی منشیات میں نمایاں اضافہ ہوا۔

اکتوبر 2024 میں گجرات میں ایک فارماسیوٹیکل کمپنی سے 518 کلو کوکین برآمد ہوئی، جس سے بھارت کا بین الاقوامی منشیات کے کارٹیلز کے ساتھ تعلق ظاہر ہوا۔

اقوام متحدہ کے UNODC کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق، بھارت غیر قانونی شپمنٹس کا ایک بڑا مرکز بن گیا ہے، اور بھارتی صنعتوں سے پریکرسر کیمیکلز میتھ لیبارٹریز تک پہنچ رہے ہیں۔

بھارت عالمی میتھ بحران میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور غیر قانونی لیبارٹریز وسطی امریکہ، افریقہ اور ایشیا کو میتھ سپلائی کر رہی ہیں۔ دہلی میں نائجیریائی آپریٹرز سے منسلک ایک میتھ لیب کی دریافت بھارت کی عالمی مسئلے میں شمولیت کی مثال ہے۔

بھارتی ڈائسپورا یورپ اور شمالی امریکہ میں منشیات کی تقسیم کے لیے نیٹ ورک کے طور پر کام کر رہا ہے۔

بھارت کی بے قابو منشیات کی تجارت نے خاص طور پر نوجوانوں میں گھریلو نشے کی وبا کو ہوا دی ہے۔ 2023 کی پارلیمانی رپورٹ کے مطابق، بھارت میں 6.6 ملین سے زیادہ منشیات استعمال کرنے والے ہیں، اور صرف پنجاب میں 0.34 ملین بچے اوپیئڈز استعمال کرتے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کے ساتھ انٹرویو میں ڈاکٹر یاسر راٹھور (گورنمنٹ میڈیکل کالج) اور ڈاکٹر ساجد محمد وانی (ریہیب سنٹر، ایس ایم ایچ ایس ہسپتال، سری نگر) نے بتایا کہ 2014 میں ہیروئن کے نشے کے 3 سے 4 کیسز کے مقابلے میں 2024 میں یہ تعداد روزانہ 200-250 تک پہنچ گئی ہے۔

india

narcotics