Aaj News

بدھ, جنوری 08, 2025  
07 Rajab 1446  

برطانیہ میں ڈائنا سار کے زیر استعمال 166 ملین سال پرانا راستہ دریافت

یہ دریافت گزشتہ سال آکسفورڈ شائر میں دیوارس فارم کواری میں کی گئی،ماہرین حیاتیات
اپ ڈیٹ 06 جنوری 2025 11:07pm

برطانیہ میں آکسفورڈ شائر کے قریب ڈائنو سارز کے زیرِ استعمال 166 ملین سال پرانا راستہ دریافت ہوا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق یہ دریافت آکسفورڈ شائر انگلینڈ میں دیوارس فارم کواری میں کی گئی ، اس میں 200 سے زیادہ قدموں کے نشانات شامل ہیں جو پانچ وسیع ٹریک پر پھیلے ہوئے ہیں، جن میں سے سب سے لمبا 150 میٹر سے زیادہ پھیلا ہوا ہے،ماہرین نے اس دریافت کے بارے میں متفق ہیں کہ یہ نشان ’مڈل جراسک ایرا‘ سے تعلق رکھتے ہیں۔

آکسفورڈ اور برمنگھم یونیورسٹیوں کے محققین کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جون میں ایک ہفتے کے د وران سو سے زائد افراد کی ٹیم نے کھدائی کے دوران یہ غیر معمولی دریافت کی جس کی بدولت قدیم وقتوں میں اِس جگہ پر موجود جانداروں سے متعلق کی گئی تحقیق کو مزید بہتر بنیاد ملتی ہے۔

کراچی میں جدید ترین ڈائنو سار پارک کا افتتاح کردیا گیا

دنیا کی سب سے بڑی مچھلی ’نیلی وہیل‘ کے بارے میں 7 دلچسپ حقائق

ماہرین کے ٹیم کے ساتھ کام کرنے والے ایک رکن گیری جانس کو چونے کے پتھروں کی کھدائی کے دوران کچھ غیر معمولی گڑھے ملے جن پر تحقیق کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ یہ تو 166 ملین سال پہلے ڈائنا سور کے استعمال میں رہنے والے راستے کے آثار ہیں جو بڑی اچھی حالت میں آج تک محفوظ رہ گئے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ چار ٹریکس بڑے اور لمبی گردن والے سبزی خور ڈائنوسارز نے بنائے تھے جنہیں سورپوڈز کہتے ہیں ۔ یہ معروف ڈپلوموڈکس کے ’کزن‘ میں سے ہیں جو 18 میٹر لمبائی تک پہنچ جاتے تھے۔ پانچویں گزرگاہ گوشت خور ڈائنوسار نے بنائی تھی جسے ”Megalosaurus“ کہا جاتا تھا۔ اس ڈائنوسار کے تین انگلیوں والے پنجوں پر مبنی مخصوص پاؤں تھے۔

ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ قدموں کے یہ نشان ڈائنا سورز کی زندگی سے متعلق ایک غیر معمولی پیش رفت ہےجس کی مدد سے ان کی نقل و حرکت اور اس وقت پائے جانے والے ماحول سے متعلق کافی نئی باتیں سامنے آئیں گی ۔

scientist

dinosaur

foot prints