ہاتھی کو نہلانے والی سیاح خوفناک موت کا شکار
تھائی لینڈ میں ایک بدقسمت خاتون سیاح ہاتھی کو نہلاتے ہوئے اس کے غصے کا نشانہ بن گئی۔
تھائی لینڈ میں 22 سالہ ہسپانوی سیاح بلانکا اوجنگورین گارسیا ہاتھی کی دیکھ بھال کے مرکز میں جانور کو نہلاتے ہوئے ہاتھی کے حملے میں ہلاک ہوئیں۔
ہسپانوی آؤٹ لیٹس ایل منڈو اور ایل پیس کی رپورٹ کے مطابق کہ شمال مغربی اسپین کے ویلاڈولڈ کی رہائشی بلانکا جمعہ 3 جنوری کو کوہ یاو ایلیفینٹ کیئر میں ایک ہاتھی کو نہلا رہی تھیں کہ اس نے اپنا ایک دانت بلانکا کے جسم کے آر پار کردیا۔ بلانکا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ بعد میں دم توڑ گئی۔
ماہرین کے مطابق ہاتھی کا حملہ اس کے قدرتی ماحولیاتی نظام سے باہر رہنے اور سیاحوں کے ساتھ بات چیت کی وجہ سے پیدا ہونے والے تناؤ کی وجہ سے ہوا۔
بلانکا اسپین کے شہر پامپلونا میں ناوارا یونیورسٹی میں پانچویں سال کی طالبہ تھی اور قانون اور بین الاقوامی تعلقات میں ڈگری حاصل کر رہی تھیں۔
یونیورسٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان کی المناک موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت اور گہرے رنج کا اظہار کیا۔
وزارت خارجہ اور ہسپانوی سفارت خانے نے بلانکا کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک ہسپانوی سیاح کی حادثے میں المناک موت کی تصدیق کر تے ہیں۔ اور ہم بنکاک میں ہسپانوی قونصل خانہ متاثرہ کے لواحقین سے رابطے میں ہیں اور تمام ضروری قونصلر مدد کی پیشکش ہے، جیسا کہ اس قسم کے حالات میں لازمی امر اورمعمول ہے۔‘
تھائی لینڈ ہاتھیوں کی ایک قابل ذکر آبادی والی سرزمین ہے، محکمہ نیشنل پارکس کے اندازے کے مطابق 4,000 سے زیادہ جنگلی ہاتھی اس کی پناہ گاہوں، پارکوں اور قدرتی ذخائر میں رہتے ہیں۔ اور تقریباً 4,000 پالتو ہاتھی ہیں، جو بنیادی طور پر سیاحتی شوز میں استعمال ہوتے ہیں۔
ورلڈ اینیمل پروٹیکشن آرگنائزیشن کا تخمینہ ہے کہ 2,798 ہاتھیوں کو تھائی لینڈ کے سیاحتی مقامات پر رکھا جاتا ہے، جنہیں اکثر تنہائی میں رکھا جاتا ہے اور ٹرینرز اکثر ظالمانہ، سزا پر مبنی تربیتی طریقوں کو استعمال کرتے ہیں، انہیں غیر فطری کرتب اور سرگرمیاں کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ان پالتو ہاتھیوں کو لاٹھیوں یا تیز دھاتی چیزوں سے جسمانی تکلیف بھی دی جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی تھائی لینڈ نے اپنی ہاتھیوں کی آبادی کے تحفظ کے لیے ملک میں محفوظ علاقے قائم کیے ہیں، جیسے کہ ویسٹرن فاریسٹ کمپلیکس، جو جنگلی ہاتھیوں کی ایک خاصی تعداد کے لیے رہائش فراہم کرتا ہے۔ مزید، تھائی لینڈ نے ہاتھیوں کی فلاح و بہبود کے تحفظ اور استحصال کو روکنے کے لیے ہاتھی آئیوری ٹسک ایکٹ اور وائلڈ لائف کنزرویشن اینڈ پروٹیکشن ایکٹ سمیت قوانین نافذ کیے ہیں۔
تھائی لینڈ میں، خاص طور پر سنہ 2000 کے بعد سے انسان اور ہاتھیوں کے درمیان معاملات بڑھ رہے ہیں۔ تھائی ڈپارٹمنٹ آف نیشنل پارکس کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 12 سالوں میں جنگلی ہاتھیوں کے حملوں کی وجہ سے کم از کم 227 اموات ہوئیں، جن میں 2024 میں 39 ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔