تھانے میں بند 3 بھائیوں قتل میں پولیس کی ایک اور نااہلی سامنے آگئی
فیصل آباد کے تھانہ صدر تاندلیانوالہ کی حوالات میں تین بھائیوں کے قتل میں پولیس کی ایک اور نااہلی سامنے آگئی ہے، قتل کے خلاف درج مقدمہ میں ملزمان کی تعداد پانچ بتائی گئی ہے لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج میں آٹھ ملزمان کو فرار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔
واقعے کا مقدمہ انچارج انویسٹی گیشن کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ملزمان کی تعداد میں تضاد نے پولیس کے اپنی مدعیت میں مقدمہ کے اندراج کے معاملہ پر سوالات اٹھا دیے۔
تینوں بھائیوں کے قتل کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ بھی جاری کردی گئی ہے، جس کے مطابق مقتول بھائیوں کو مجموعی طور پر 38 گولیاں لگیں، جن میں سے عثمان کو 25، بلال کو 7 اور ناصر کو 6 گولیاں لگیں، تینوں بھائی خون زیادہ بہہ جانے سے حوالات میں ہی دم توڑ گئے تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز فیصل آباد کے تھانہ صدر تاندلیانوالہ کی حوالات میں تین سگے بھائیوں کو قتل کردیا گیا تھا۔ حملہ آور تھانے کے عقب سے سیڑھی لگا کرعمارت میں داخل ہوئے اور فائرنگ کردی۔
پیزا ڈیلیوری بوائز کو لوٹنے والا 3 رکنی گینگ گرفتار، ماسٹر مائنڈ خاتون نکلی
ملزمان کی فائرنگ سے حوالات میں بند تین بھائی بلال، عثمان اور ناصر مارے گئے، جبکہ مقتولین کا کزن آصف زخمی ہوا۔
راولپنڈی کے مختلف تھانوں کی حدود سے ملائشین نژاد سمیت 5 لڑکیاں مبینہ طور پر اغوا
ملزمان وارادت کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کرلی اور سی پی او فیصل آباد کو فائرنگ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کردیا۔
جس کے بعد ایس پی انوسٹی گیشن فیصل آباد اور سی آئی اے ٹیموں نے چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ قتل دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ تھا، مقتولین پر کھرل برادری کے افراد کے قتل کا الزام تھا۔
ترجمان کے مطابق مقتولین عثمان، ناصر اور آصف کو تھانہ سٹی تاندلیانوالہ پولیس نے گرفتار کیا تھا، ملزمان کو دیرینہ دشمنی کی وجہ سے محفوظ رکھنے کیلئے تاندلیانوالہ میں بند کیا گیا تھا۔