چین میں گدھوں کی مانگ کیوں زیادہ ہے؟
چین میں گدھے کی کھال کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہر سال دُنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں گدھے ذبح کر دیے جاتے ہیں۔
چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں شرکت کی اور چین کے ساتھ سیکیورٹی اور تجارت سمیت دو طرفہ تعلقات سے متعلق کئی سوالات کے جوابات دیے۔ انہوں نے چین کو برآمد کیے جانے والے گدھوں سے متعلق سوال کا جواب بھی دیا۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان نے چین کو گدھے کا گوشت اور کھالیں برآمد کرنے کے لیے چین کے ساتھ ایک پروٹوکول پر دستخط کیے تھے۔ یہ معاہدہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اور جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے درمیان کیا گیا ہے۔
چین میں گدھے کے گوشت کی مانگ، پاکستان میں قیمتیں مہنگی
چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ چین گدھوں کی آبادی لگ بھگ 5.9 ملین ہے ، پاکستان چین کو گدھے کے گوشت کے لیے ایک اہم مارکیٹ کے طور پر دیکھتا ہے، جسے مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے اور روایتی چینی ادویاتی جیلیٹن ایجیاؤ کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پروٹوکول کو حتمی شکل دینے میں تاخیر کی وجہ سے سابقہ برآمدی کوششوں میں رکاوٹ تھی جو اب مکمل ہو چکی ہے۔
پاکستان میں چہرے کی کریم میں استعمال ہونے والے گدھے کی قیمتیں آسمان پر
اطلاعات کے مطابق ہینگینگ گروپ گوادر فری زون میں گدھوں کا ذبح خانہ قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس سہولت سے گوشت اور کھالوں کے لیے سالانہ 216,000 گدھوں کی پروسیسنگ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ چین میں گدھے کی کھال کی مانگ بڑھنے کی بڑٖی وجہ ایک دوا میں اس کا استعمال ہے جسے ’ای جیاؤ‘ کہا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہر سال یہ طلب پوری کرنے کے لیے دنیا میں لاکھوں گدھوں کو ذبح کر دیا جاتا ہے۔
ای چیاؤ دوا کو چینی بہت سی بیماریوں کے علاج کے طور استعمال کرتے ہیں، جن میں خون کے بہاؤ کو درست کرنا، نیند کی کمی دور کرنا اور خشک کھانسی کا علاج وغیرہ شامل ہیں۔