برطانیہ: پاکستانی ریسٹورنٹ پر نشے میں دھت ہندو انتہا پسندوں کا دھاوا
برطانیہ کے شہر شیفیلڈ کے ریسٹورنٹ میں ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
واقعے کو مذہبی تعصب قرار دیا گیا جب نشے کی حالت میں ہندو انتہا پسندوں نے برٹش پاکستانی ریسٹورنٹ میں گھس کر عملے کو ہراساں کیا اور توڑ پوڑ شروع کردی۔
ریسٹورنٹ مالک رحیم اللہ خان نے نجی ٹی وی کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری نشے کی حالت میں تھے، کھانا کھانے کے بعد کاؤنٹر پر شور مچا دیا کہ بھیڑ کے گوشت میں گائے کا گوشت شامل کیا گیا ہے۔
انتہا پسند ہندوؤں نے خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کو بھی ڈھانے کی ٹھان لی
رحیم اللہ خان کے مطابق حملے میں ریسٹورنٹ کی شیشے اور دیگر اشیا کو نقصان پہنچا گیا۔
ریسٹورنٹ انتظامیہ نے انھیں بتایا کہ بیف مینیو کا حصہ ہی نہیں بنایا گیا تاہم نشے میں دھت افراد نے ورکرز پر حملہ کر دیا، واقعے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ہر انڈین فیملی میں کم از کم 3 بچے ہونے چاہئیں، انتہا پسند ہندو تنظیم
برطانوی پولیس کی جانب سے شیفیلڈ ریسٹورنٹ میں پیش آنے والے واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔