Aaj News

پیر, جنوری 06, 2025  
06 Rajab 1446  

تربت میں ایف سی کی بس پر بم حملہ، 5 افراد جاں بحق، 56 زخمی، بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کرلی

زخمیوں میں سے آٹھ حالت تشویشناک ہے
اپ ڈیٹ 04 جنوری 2025 10:47pm

بلوچستان کے علاقے تربت میں ایف سی کی بس پر بم حملہ ہوا ہے، جس میں ہوئی ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 56 ہے۔

پولیس کے مطابق زخمیوں میں سے پانچ حالت تشویشناک ہے، جبکہ 31 زیر علاج ہیں اور 20 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

پولیس کے مطابق دھماکے میں ایس ایس پی سیریس کرائم ونگ ذوہیب محسن اور ان کے خاندان کے 6 افراد بھی زخمی ہوئے، ذوہیب محسن فیملی کے ہمراہ دھماکے کے وقت وہاں سے گزر رہے تھے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ علاقہ نیو بہمن میں ہوا، بس میں سیکیورٹی اہلکار سوار تھے، دھماکے سے ایس ایس پی سمیت پانچ پولیس اہلکار اور ان کے بچے معمولی زخمی ہوئے ہیں، ایس ایس پی کیچ کی گاڑی قریب سے گزر رہی تھی،دھماکہ کی زد میں آگئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے میں 4 افراد جاں بحق اور 8 افراد شدید زخمی ہیں۔

اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 جنوری 2025 کو کالعدم دہشتگرد تنظیم بی ایل اے نے تربت میں ایک مسافر بس پر حملہ کیا۔ اس جان لیوا حملے میں چار معصوم شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

بلوچستان میں لیویز فورس کو ختم کرنے سے روکنے کی قرارداد پیش

سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس دہشتگرد حملے میں شہید ہونے والوں میں ضلع کیچ کے علاقے دشت کے رہائشی نور خان ولد دوشمبے، گوادر کے رہائشی عبدالوہاب ولد عظیم، ضلع آواران کے علاقے گشکور کے رہائشی اعجاز ولد زر محمد اور ضلع صحبت پور کے رہائشی لیاقت علی ولد الہندا خان شامل ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے کی ذمہ داری بھی بی ایل اے نے قبول کرلی ہے۔

سکیورٹی ذرائر کا مزید کہنا ہے کہ اس حملے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دہشتگرد تنظیم بی ایل اے اپنے مذموم مقاصد کیلئے معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہے، ایک جانب بی ایل اے خود کو بلوچ عوام کے حقوق کا علمبردار قرار دیتی ہے دوسری جانب ان معصوم بلوچوں کی جان کی بھی دشمن ہے، یہ حملہ بھی بی ایل اے کی منافقت کا کھلا ثبوت ہے اور ثابت کرتا ہے کہ ان کی تربیت ہی معصوم لوگوں کی جان لینا ہے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق بی ایل اے کی بلوچ عوام کیخلاف نفرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس نے ایک سال میں 100 سے زائد معصوم بلوچ شہریوں کوشہید کیا۔ گزشتہ سال 9 نومبر کو بھی ایک خود کش حملے میں بی ایل اے نے 10 سے زائد معصوم بلوچ شہریوں کی جان لی۔ بی ایل اے عوام دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے ہی لوگوں کے خلاف بیرونی قوتوں کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے ان کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے تربت کے نواحی علاقے میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرا افسوس اور دکھ ہوا۔

بلوچستان

turbat

FC Bus Blast