Aaj News

منگل, جنوری 07, 2025  
06 Rajab 1446  

ممبئی میں داؤد ابراہیم کی جائیداد خریدنے والا 23 برس بعد بھی قبضہ نہ لے سکا

ہیمنت جین دائود ابراہیم کے حواریوں سے قبضہ حاصل کرنے کیلئے ان کو ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے
اپ ڈیٹ 03 جنوری 2025 10:06pm

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر فیروز آباد میں رہنے والا شخص 23 سال بعد دکان کا مالکانہ حق ملنے کے باوجود بھی دکان کا قبضہ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے فیروز آباد میں رہنے والے ہیمنت جین کو 23 سال بعد اس دکان کا مالکانہ حق مل گیا ہے۔ یہ دکان دراصل کبھی انڈر ورلڈ ڈان داود ابراہیم کی تھی۔

محکمہ انکم ٹیکس نے داود کی اس دکان کو 2001 میں نیلام کیا تھا، جسے ہیمنت نے 2 لاکھ روپے میں خریدا تھا۔ تاہم اسے مالکانہ حقوق کے حصول کے لیے ایک طویل قانونی جنگ اور جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا۔

اخبار کے مطابق ممبئی کی ایک تنگ گلی میں واقع یہ دکان ممبئی کے جیراج بھائی اسٹریٹ علاقے کی ایک تنگ گلی میں واقع ہے جس کا رقبہ 144 مربع فٹ ہے۔

دائود ابراہیم کی اس جائیداد کو انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے 20 ستمبر 2001 کو نیلام کیا تھا۔ ہیمنت جین نے اسے اپنے بڑے بھائی پیوش کی مدد سے خریدا تھا لیکن اس جائیداد کے حقیقی مالکانہ حقوق حاصل کرنے میں انہیں 23 سال لگے۔

رپورٹ کے مطابق قانونی جنگ اور جدوجہد نیلامی میں دکان خریدنے کے بعد ہیمنت جین نے اس کے مالکانہ حقوق کے حوالے سے مسلسل قانونی جنگ لڑی۔ اس دوران انہیں محکمہ انکم ٹیکس سے کوئی تعاون نہیں ملا۔ یہاں تک کہ 2017 میں رجسٹرار آفس میں نیلامی کی فائل بھی غائب ہوگئی۔ ہیمنت نے کئی بار وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو خط لکھے لیکن پھر بھی مسئلہ حل نہیں ہوا۔

اخبار نے لکھا کہ کئی سالوں کی جدوجہد کے بعد آخرکار ہیمنت نے 19 ستمبر 2024 کو اس دکان کی ملکیت اپنے نام پر رجسٹرکروا لی۔ فی الحال اس دکان پر داود ابراہیم کے حواریوں کا قبضہ بتایا جا رہا ہے۔ اب ہیمنت نے اس جائیداد پر قبضہ کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جین نے جائیداد خریدنے کے بعد حکام کو مرکز کی ملکیت والی جائیدادوں کی منتقلی پر پابندی کا دعوی کرتے ہوئے انہیں گمراہ کیا۔ اسے یہ سمجھنے میں کچھ وقت لگا کہ ایسی کوئی پابندی نہیں ہے۔

ہیمنت جین اخبارکو بتایا کہ “میں نے وزیراعظم آفس کو درجنوں خطوط لکھے اور وقتاً فوقتاً جوابات موصول ہوئے، لیکن رجسٹریشن مکمل نہیں ہو سکی۔ تاخیر کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ اصل فائلیں محکمہ انکم ٹیکس سے غائب ہوگئیں۔

رپورٹ کے مطابق جین کو ممبئی کی ایک عدالت میں مقدمہ دائر کرنا پڑا اور دلیل دی کہ چونکہ اس نے جائیداد نیلامی میں خریدی تھی، اس لیے اس کا رجسٹریشن ان کے نام پر ہونا چاہیے۔ عدالت کی ہدایات کے بعد رجسٹریشن بالآخر 19 دسمبر 2024 کو مکمل ہو گئی، جب اس نے اسٹامپ ڈیوٹی اور جرمانے کی مد میں 1.5 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔

بھارتی اخبار مزید لکھا کہ مزید کہا کہ اس کے باوجود ہیمنت جین کی مشکلات برقرار ہیں، دکان پر داؤد کے مبینہ حواریوں کا برسوں سے قبضہ ہے اور وہ خالی کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ہیمنت اب جائیداد پر قبضہ کرنے کے لیے ان کو ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

india

Dawood Ibrahim

Property disputes case