6 جنوری کو عمران خان کو سزا ہوجاتی ہے تو بھی مذاکرات جاری رہیں گے، شیخ وقاص
پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم شیخ نے کہا ہے کہ عمران خان کو سزا ہو بھی جاتی ہے تو مذاکرات کا عمل جاری رہے گا، مذاکرات میں جو مطالبات پیش کئے گئے ہیں سول نافرمانی تحریک ان سے مشروط ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہم سے سول نافرمانی تحریک کے حوالے سے پوچھا جا رہا ہے، سول نافرمانی تحریک کی کال بانی چیئرمین کی طرف سے تھی، بانی پی ٹی آئی نے اوسیز پاکستانیوں کو کال دی۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ سول نافرمانی تحریک کا پہلا فیز جاری ہے، سول نافرمانی کی تحریک بیرون پاکستانیوں کے لیے ہے، بیرون ممالک پاکستانیوں کے اہل خانہ کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، 3 ماہ میں معلوم ہو جائے گا سول نافرمانی تحریک کے کیا اثرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی موجودہ نظام سے بیزاری کا اظہار کر رہے ہیں، تارکین وطن حکومت سے مایوس ہو چکے ہیں، بانی نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے روشن ڈیجیٹل پروگرام شروع کیا تھا، سول نافرمانی تحریک پاکستان نہیں فارم 47 حکومت کے خلاف ہے، اوورسیزپاکستانی حکومت کی فسطائیت سے گھبرانے والے نہیں۔
’کیا بانی پی ٹی آئی کے دورمیں ادارے ”اسرائیلی اثاثے“ سے معلومات شئیر کرتے رہے؟‘
پی ٹی آئی سیکرٹری اطلاعات نے مزید کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک ملک نہیں بوگس حکومت اور نااہل وزیر اعظم کے خلاف ہے، عمران خان کو معلوم ہے سول نافرمانی تحریک سے لوگوں کو مشکلات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جن کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں انہیں حکومت دے دی گئی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، سول کا ملٹری ٹرائل کیا گیا۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تحریک انصاف مسلح تنظیم نہیں یہ ملک کی بڑی سیاسی جماعت ہے، سول نافرمانی تحریک کی نہ واپسی ہے نہ لچک دکھائیں گے، مذاکرات میں جو مطالبات پیش کئے گئے ہیں سول نافرمانی تحریک ان سے مشروط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملٹری کورٹس سے کارکنوں کی رہائی میں ڈیل کا کوئی چکر نہیں، کارکنوں کی رہائی کوئی خیر سگالی نہیں، 6 جنوری کو بانی چیئرمین کو سزا نہیں ہونی چاہیے، اگر خان کو سزا ہو بھی جاتی ہے تو مذاکرات کا عمل جاری رہے گا۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی واضح کہہ چکے ہیں 9 مئی، 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن، قیدیوں کی رہائی ہمارا مطالبہ ہے، 190 ملین پاؤنڈ کیس، سزا نہیں ہوگی بریت کا کیس ہے، اگر سزا ہو بھی جاتی ہے تو مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے، ہم کوئی ڈیل نہیں مانگ رہے، جوڈیشل کمیشن کے ذریعے انصاف مانگ رہے ہیں۔