نگراں خیبرپختونخوا حکومت میں ادویات کی خریداری میں 1.9 ارب کی خوردبرد کا انکشاف
نگراں خیبرپختونخوا حکومت کے دوران محکمہ صحت میں 4.4 ارب روپے کی ادویات کی خریداری میں 1.9 ارب کی خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے انکوائری مکمل کرلی جبکہ رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کردی گئی، جس میں محکمہ صحت کے 16 افسران اور اہلکار ملوث قرار دیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نگراں صوبائی دور حکومت کے دوران محکمہ صحت میں 4.4 روپے کی ادویات کی خریداری میں 1.9 ارب کی خورد برد کا انکشاف ہوا ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے انکوائری مکمل کرلی۔
جان بچانے والے ادویات کی بلیک مارکیٹ
کوئٹہ: بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں بدعنوانی کی تحقیقات شروع
پی پی رہنما کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار
رپورٹ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو پیش کردی گئی ہے، جس میں محکمہ صحت کے 16 افسران اور اہلکار ملوث قرار پائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیمانڈ کے بغیر ایک اعشاریہ 86 ارب کی خریداری ہوئی لیکن 3.17 ارب کے ادویات و آئٹمز اور میڈیکل سامان چند مراکز میں تقسیم کیے گئے۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک اعشاریہ 8 ارب مالیت کا سامان صرف 6 میڈیکل مراکز میں تقسیم کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب اسٹینڈرڈ فارمہ کمپنی سے 5 کڑور کی ادویات کی خریداری کے شواہد سامنے آگئے، 81 فرمز کی سلیکشن لیکن رقم کی تقسیم اور ادویات صرف 14 فرمز سے خریدی گئیں، پریکورائرمنٹ اینڈ ڈسٹریبیوشن پلان ریکارڈ پر کی عدم موجودگی ثابت ہوگیا ہے۔