Aaj News

اتوار, جنوری 05, 2025  
04 Rajab 1446  

سال 2025 سے واپس 2024 میں جانے کا حیرت انگیز واقعہ

کیتھی پیسیفک کی پرواز کے مسافروں نے نئے سال کا دو مرتبہ استقبال کیا
شائع 02 جنوری 2025 05:05pm

ہانگ کانگ سے لاس اینجلس جانے والی ایک پرواز نے وقت کے فرق کی بدولت مسافروں کو منفرد تجربہ فراہم کیا۔

جیسے جیسے سائنسی کی ترقی کی آغاز ہوا انسان کی جانب سے کسی طرح سفر کر کے پرانے زمانے میں جانے کی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جانے لگی۔

آج بھی ہزاروں ڈالرز ان تحقیق پر خرچ کیے جاتے ہیں جن میں فزکس کے قوانین کو شکست دیتے ہوئے پرانے وقتوں میں جانے کی کھوج لگائی جاتی ہے، لیکن دنیا میں ایسا ممکن بھی ہورہا ہے، البتہ اس کا دورانیہ بہت قلیل اور ممالک کے مختلف ٹائم زونز کی وجہ سے نئے سال سے پچھلے سال میں جانا حقیقت بن گیا۔

یہ دلچسپ لمحہ ان مسافروں کی زندگی کا حصہ بنا جنہوں نے ہانگ کانگ کی ایئرلائن کیتھی پیسیفک سے سفر کیا کیتھی پیسیفک کی فلائٹ 880 کے مسافروں نے 2025 میں ہانگ کانگ سے اڑان بھری تھی اور 2024 میں لاس اینجلس میں اترے تھے۔ اس طرح ہانگ کانگ کے مسافروں نے نئے سال کا جشن دو مرتبہ منایا۔

اس وقت کے فرق کا مطلب یہ تھا کہ مسافر جب ہانگ کانگ میں روانہ ہوئے تو وہ پہلے ہی نئے سال میں داخل ہو چکے تھے، لیکن لاس اینجلس پہنچتے ہی وہ دوبارہ 2024 میں واپس آ گئے۔ اس منفرد سفر نے مسافروں کو دو مختلف سالوں کا جشن منانے کا موقع فراہم کیا، جو کسی بھی عام فضائی سفر سے بالکل مختلف تجربہ تھا۔

معاملہ کچھ یوں ہوا کہ گزشتہ کل عین درست وقت پر مغرب سے مشرق امریکا جانے والی کچھ پروازیں جیسے ہی بین الاقوامی خطِ تاریخ عبور کرنے لگیں، کچھ دیر قبل 1 جنوری 2025 شروع ہو چکی تھی۔ ظاہر ہے پروازوں میں موجود مسافر 2025 میں داخل ہو چکے تھے۔ مگر لائن عبور کرنے کے بعد وہ اچانک سے 2024 میں واپس داخل ہو گئے۔ یوں کہہ سکتے ہیں کہ تمام مسافر بمع عملہ ماضی میں چلے گئے۔ انہوں نے 31 دسمبر دوبارہ گزاری۔ ویسے اس جگہ تاریخ کا ہیر پھیر ہر روز ہی ہوتا ہے، کوئی الگ سے معاملہ نہیں۔

یکم جنوری 2025 کو ہانگ کانگ میں نئے سال کی گھنٹی بجنے کے چند منٹ بعد روانہ ہونے والی پرواز نے 9 ٹائم زونز اور بین الاقوامی ڈیٹ لائن کو عبور کرتے ہوئے مؤثر طریقے سے پرانے سال میں واپس سفر کیا۔اس لیے جب اس منفرد پرواز کے مسافر فلائٹ میں بیٹھے تو اس وقت ہانگ کانگ میں نیا سال شروع ہوچکا تھا اور جب وہ لاس اینجلس پر لینڈ کریں گے تو وہاں نئے سال کے آغاز میں کچھ گھنٹے باقی ہوں گے۔

تقریباً 14 گھنٹے ہوا میں رہنے کے بعد طیارے کے مسافر رات 10 بجے کے قریب لاس اینجلس میں اترے 31 دسمبر 2024 کو پیسیفک ٹائم۔ یہ غیر معمولی واقعہ اس وقت ہوتا ہے جب پروازیں بحر الکاہل پر بین الاقوامی ڈیٹ لائن (آئی ڈی ایل) کی لکیر کو عبور کرتی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ سے پرواز یکم جنوری سال 2025 کی رات 12 بج کر 38 منٹ پر اُڑی اور پھر حیران کن طور پر لاس اینجلس میں 31 دسمبر 2024کو رات 8 بج کر 55 منٹ پر لینڈ کیا۔

ہانگ کانگ کا مقامی وقت لاس اینجلس سے 16 گھنٹے آگے ہے۔ اس لیے جب پرواز نے ہانگ کانگ سے اڑان بھری تو وہاں نئے سال کی شروعات ہو چکی تھی، لیکن لاس اینجلس میں ابھی 2024 کا اختتام ہونا باقی تھا۔ یہی وقت کا فرق مسافروں کے لیے حیرت انگیز تجربہ ثابت ہوا۔

تاہم کیتھی پیسفیک یہ پرواز 880 واحد طیارہ نہیں جس نے وقت کی الٹی سمت سفر کیا بلکہ مشرق کی طرف جانے والی دیگر ٹرانس پیسیفک پروازیں بھی بین الاقوامی تاریخ کی لکیر کو عبور کرنے کے لیے مشہور ہیں، جس سے مسافروں کو نئے سال کی شام دو بار منانے کا موقع ملتا ہے۔

تاہم پرواز میں تاخیر اس منفرد تجربے میں خلل بھی ڈال سکتی ہے، جیسا کہ گزشتہ جنوری میں گوام سے ہوائی جانے والی یونائیٹڈ ایئر لائنز کی پرواز 200 کے معاملے میں دیکھا گیا۔

معاملہ کچھ یوں ہوا کہ گزشتہ کل عین درست وقت پر مغرب سے مشرق امریکا جانے والی کچھ پروازیں جیسے ہی بین الاقوامی خطِ تاریخ عبور کرنے لگیں، کچھ دیر قبل 1 جنوری 2025 شروع ہو چکی تھی۔ ظاہر ہے پروازوں میں موجود مسافر 2025 میں داخل ہو چکے تھے۔ مگر لائن عبور کرنے کے بعد وہ اچانک سے 2024 میں واپس داخل ہو گئے۔ یوں کہہ سکتے ہیں کہ تمام مسافر بمع عملہ ماضی میں چلے گئے۔ انہوں نے 31 دسمبر دوبارہ گزاری۔ ویسے اس جگہ تاریخ کا ہیر پھیر ہر روز ہی ہوتا ہے، کوئی الگ سے معاملہ نہیں۔