جنرل باجوہ سے ملاقاتوں پر پابندی عائد، صحافی کا دعویٰ
معروف پاکستانی صحافی زاہد گشکوری نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پر لوگوں سے ملاقات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
زاہد گشکوری نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ’پاکستان کے سابق آرمی چیف جناب جنرل قمر جاوید باجوہ کو لوگوں سے ملنے سے منع کردیا گیا ہے‘۔
زاہد گشکوری نے کہا کہ ’اُن کو پرمیشن (اجازت) نہیں ہے، انہیں الاؤ (اجازت) نہیں ہے کسی سے ملنے کیلئے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف کیلئے عہدہ چھوڑنے کے بعد دو سال کی ملاقات پر پابندی کی شرط ہوتی ہے، لیکن جنرل باجوہ کی وہ بنیادی مدت پوری ہوچکی ہے۔
زاہد گشکورہی نے دعویٰ کیا کہ جنرل (ر) باجوہ پاکستان میں ہی موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل فیض حمید کے خلاف جو مقدمہ چل رہا ہے وہ اسی مہینے کسی بھی وقت اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا، کیونکہ دلائل اپنے آخری مراحل میں ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی قانونی ٹیم نے بتایا کہ جنرل فیض چاہتے ہیں جنرل قمر جاوید باجوہ کا بیان بھی ریکارڈ ہونا چاہئیے۔