فلسطینی اتھارٹی نے اپنی منافقت بے نقاب کرنے پر الجزیرہ کی نشریات پر پابندی عائد کردی
فلسطینی اتھارٹی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں الجزیرہ کے آپریشنز کو ”اشتعال انگیز مواد“ نشر کرنے کے الزام میں عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”وفا“ کے مطابق الجزیرہ کے آپریشنز کو معطل کرنے کا فیصلہ ایک وزارتی کمیٹی نے کیا۔
کمیٹی نے الجزیرہ کے مواد کو ”بھڑکانے والا اور دھوکہ دہی اور فساد پھیلانے والی رپورٹس“ پر مبنی قرار دیا۔
یہ فیصلہ فلسطینی اتھارٹی پر غلبہ رکھنے والے فلسطینی دھڑے ”الفتح“ نے الجزیرہ کے مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین گورنری سے رپورٹنگ کرنے پر پابندی عائد کرنے کے بعد کیا، رپورٹ میں اس علاقے میں فلسطینی سیکورٹی فورسز اور فلسطینی مسلح گروپوں کے درمیان جھڑپوں کی کوریج کا حوالہ دیا گیا تھا۔
افغانستان: خواتین کو ملازمت دینے والے فلاحی ادارے بند کرنے کا اعلان
الفتح نے 24 دسمبر کو براڈکاسٹر پر ”عرب وطن میں بالعموم اور خاص طور پر فلسطین میں“ تقسیم کا الزام لگایا تھا اور فلسطینیوں کو اس نیٹ ورک کے ساتھ تعاون نہ کرنے کی ترغیب دی تھی۔
جواب میں، نیٹ ورک نے الفتح کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس نے جھڑپوں کی کوریج کے لیے مقبوضہ مغربی کنارے میں نیٹ ورک اور اس کے صحافیوں کے خلاف ”اشتعال انگیز مہم“ شروع کی ہے۔
الجزیرہ کے حمدہ سلہت نے اردن کے دارالحکومت عمان سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ جنین میں فلسطینی سیکورٹی فورسز کے چھاپے مغربی کنارے کے فلسطینیوں کیلئے نئے تھے۔
سلہت نے کہا، ’ فلسطینی اتھارٹی چھاپے مار رہی ہے جو اسرائیلی افواج سے الگ ہیں … اتھارٹی نے پچھلے چار ہفتوں میں ان چھاپوں کو تیز کر دیا ہے’۔
سلہت نے کہا کہ جنین جیسی جگہوں پر فلسطینی اتھارٹی کے کریک ڈاؤن میں کئی فلسطینی مارے گئے ہیں۔
’ایک بڑی غلطی‘
فلسطین نیشنل انیشی ایٹو کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ برغوتی نے کہا ہے کہ الجزیرہ کی نشریات معطل کرنے کے اس فیصلے پر فلسطینی حیران رہ جائیں گے۔
برغوتی نے رام اللہ سے الجزیرہ کو بتایا، ’میرے خیال میں یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے اور اس فیصلے کو جلد از جلد واپس لے لیا جانا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر فلسطینی اتھارٹی کو الجزیرہ کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے تو اسے اس پر بات کرنی چاہیے، خاص طور پر جب الجزیرہ فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کو بے نقاب کر رہا ہے … اور فلسطینی کاز کو عام طور پر فروغ دے رہا ہے‘۔
اسرائیلی فورسز نے ستمبر میں الجزیرہ کو مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں آؤٹ لیٹ کے بیورو پر چھاپہ مارنے کے بعد آپریشن بند کرنے کا فوجی حکم جاری کیا تھا۔
شام کے عبوری لیڈر کا حیات التحریرالشام کو تحلیل کرنے کا اعلان، نیا آئین اور الیکشن کب ہوں گے
دریں اثنا، فلسطینی اتھارٹ جو اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی کوآرڈینیشن میں مصروف ہے، اس نے جنین میں اپنا کریک ڈاؤن جاری رکھا ہوا ہے، جو اسرائیل کے قبضے کی مخالفت کرنے والے مسلح گروپوں کا گڑھ ہے۔
الجزیرہ کے مطابق ”آپریشن پروٹیکٹ دی ہوم لینڈ“ کے آغاز سے لے کر اب تک کئی عام شہری فلسطینی اتھارٹی کے فوجی اور مسلح جنگجو مارے جا چکے ہیں، جن میں جنین بریگیڈز کے کمانڈر یزید جائیسہ بھی شامل ہیں۔
اس لڑائی نے فلسطینیوں کی تنقید کو فلسطینی اتھارٹی پر مرکوز کر دیا ہے، پاپولر ریزسٹنس کمیٹیوں کے گروپ نے تنظیم پر الزام لگایا ہے کہ وہ ’صہیونی ایجنڈے کے مطابق‘ کام کر رہی ہے۔