Aaj News

ہفتہ, جنوری 04, 2025  
03 Rajab 1446  

انٹرنیٹ بلاک کرنا غلط ہے تو حکومت نو سال سے ہم سے انٹرنیٹ کیوں بند کروا رہی ہے؟ چئیرمین پی ٹی اے

نئی سب میرین کیبل کو شارک نہیں کاٹ سکتی، آپ کسی اور چیز کو شارک کہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے، چئیرمین پی ٹی اے
شائع 01 جنوری 2025 01:32pm

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چئیرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ اگر انٹرنیٹ بلاک کرنا غلط ہے تو حکومت نو سال سے ہم سے انٹرنیٹ کیوں بند کروا رہی ہے؟

پلوشہ خان کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس بدھ کو ہوا جس میں وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے انٹرنیٹ میں خلل پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔

چیئرمین حفیظ الرحمان نے بتایا کہ پی ٹی اے کو روزانہ سوشل میڈیا مواد کی 500 شکایات موصول ہوتی ہیں، پی ٹی اے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو مواد بلاک کرنے کی درخواست کرتا ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز 80 فیصد مواد بلاک کردیتے ہیں اور 20 فیصد مواد کو بلاک نہیں کیا جاتا۔

کمیٹی ممبر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کہاں پر پاور ہے کہ کسی خاص علاقے میں انٹرنیٹ بلاک کرسکیں، ایکٹ میں کہاں لکھا ہوا ہے کہ کسی خاص علاقے میں بلاک کرنا ہے۔

جس پر وزارت آئی ٹ8ی کے ممبر لیگل نے کہا کہ ایکٹ میں واضح کسی خاص علاقے کا نہیں لکھا ہے۔

چئیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ رولز میں لکھا ہے کہ وزارت داخلہ پی ٹی اے کو ہدایت دے سکتا ہے

سینیٹر کامران مرتضی نے چیئرمین پی ٹی اے کو کہا کہ قانون میں نہیں لکھا تو آپ انٹرنیٹ کیسے بلاک کرسکتے ہیں؟ جس پر چئریمین پی ٹی اے نے کہا کہ اگریہ غلط ہے تو حکومت 9 سال سے ہم سے انٹرنیٹ کیوں بند کرواتی ہے، میں تاریخ اوروقت بتا سکتا ہوں کب کب انٹرنیٹ بند ہوا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم حکومت نہیں، ہم پارلیمان ہیں۔ جس پر چئیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ آپ سب کبھی نہ کبھی حکومت میں رہے ہیں۔

سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ رولز میں بھی صرف مواد کا ذکر موجود ہے۔

جس پر وزارت آئی ٹی کے اسپیشل سیکرٹری نے کہا کہ اگر حکومت کہے کسی علاقے میں تمام آن لائن مواد کو بلاک کرنا ہے، تو کسی علاقے میں تمام آن لائن مواد کو انٹرنیٹ بند کرکے ہی بند کیا جاتا ہے۔

چئیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 2016 سے جب بھی وزارت داخلہ کا خط آتا ہے انٹرنیٹ بند ہوتا ہے، میرے آنے سے پہلے کی یہی پریکٹس چلتی رہی ہے، آج پہلی بار پتہ چلا کہ انٹرنیٹ کی بندش غلط ہوتی ہے، اس حوالے سے حتمی لیگل رائے وزارت قانون اوروزارت داخلہ دے سکتی ہے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے حکم پر کئی بار سوشل میڈیا ایپس بند کی گئیں، پھر آٹھ فروری کو الیکشن کے روز بھی انٹرنیٹ کی بندش غلط تھی؟ سپریم کورٹ کے حکم پر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا اپلیکیشنز بند ہوتی ہیں۔

سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ رولز بنے ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں۔

جس پر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کیا رولز ایکٹ سے آگے جاسکتے ہیں، اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے تو کیا وزارت نے نظرثانی دائر کی۔

سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ کیا وزارت کا یہ کام نہیں کہ سپریم کورٹ کو بتائے کہ یہ چیز ایکٹ یا رولز میں نہیں ہے۔

کمیٹی کے رکن نے کہا کہ ڈاؤن لوڈ سپیڈ ٹھیک ہے مگر ایپلی کیشنز نہیں چل رہیں، وائس نوٹ بھی نہیں جا رہے۔

چئیرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان میں سات سب میرین کیبلز ہیں، چار سے پانچ مزید سب میرین کیبلز اور آرہی ہیں، دو افریقہ کیبل بچھانے کا کام اسی سال مکمل ہوجائے گا، اس وقت دنیا میں انٹرنیٹ سپیڈ کے لحاظ سے 97 ویں نمبر پر ہیں، اس سب میرین کیبل کو شارک نہیں کاٹ سکتی، آپ کسی اور چیز کو شارک کہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے۔

Chairman PTA

Internet Block