امریکا میں بڑی تباہی ٹال دی گئی، گھریلو ساختہ بموں کی سب سے بڑی کھیپ دریافت
امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ”ایف بی آئی“ نے ورجینیا میں تاریخی کارروائی کرتے ہوئے 150 سے زائد پائپ بم اور دھماکہ خیز آلات برآمد کرلیا۔
امریکی ریاست ورجینیا کے آئل آف وائٹ کاؤنٹی میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک کارروائی کے دوران 150 سے زائد پائپ بم اور دھماکہ خیز مواد دریافت کیا، جسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اپنی تاریخ میں پکڑا جانے والا سب سے بڑا ذخیرہ بتایا جارہا ہے۔
ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے 17 دسمبر کو 20 ایکڑ پر پھیلی جائیداد پر چھاپہ مارا، جہاں یہ دھماکہ خیز مواد ملا۔ یہ جائیداد 36 سالہ بریڈ سپافورڈ کی تھی، جو غیر قانونی شارٹ بیرل رائفل رکھنے کے الزام میں پہلے ہی گرفتار تھا۔
سپافورڈ کے ایک پڑوسی، جو خود بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے سے منسلک ہے، انہوں نے حکام کو اطلاع دی تھی کہ مشتبہ شخص جو اپنی بیوی اور اپنے دو بچوں کے ساتھ رہتا ہے، اپنی پراپرٹی پر اسلحہ اور گھریلو ساختہ دھماکہ خیز مواد ذخیرہ کر رہا ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان 300 سے زائد جنگی قیدیوں کا تبادلہ
پڑوسی نے مزید بتایا کہ سپافورڈ 2021 میں ایک دھماکہ خیز ڈیوائس کے حادثے میں اپنی تین انگلیاں کھو چکا تھا اور اس نے شوٹنگ پریکٹس کے لیے صدر جو بائیڈن کی تصاویر استعمال کی تھیں۔
ایف بی آئی نے چھاپے کے دوران جو دھماکہ خیز مواد برآمد کیا، اس میں پائپ بم شامل تھے جن پر ”مہلک“ کے لیبل لگے تھے۔
اس کے علاوہ ”پہننے کے قابل بنیان“ میں رکھے گئے دھماکہ خیز آلات اورایک جار میں ذخیرہ کیا گیا HMTD، ایک حساس دھماکہ خیز مواد، جو درجہ حرارت کی معمولی تبدیلی سے بھی پھٹ سکتا ہے شامل ہیں۔
سپافورڈ کے وکلاء نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل پر صرف غیر قانونی آتشیں اسلحہ رکھنے کا الزام ہے اور اس کے خلاف دھماکہ خیز مواد استعمال کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس نے کبھی ہتھیار استعمال کیا ہو۔
ترکی کے ڈرون نے سپر سانک میزائل مار گرایا، بھارت میں تشویش کی لہر کیوں؟
تاہم، حکومت مشتبہ شخص کو مقدمے سے پہلے حراست میں رکھنے پر زور دے رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے دھماکہ خیز مواد سے ممکنہ خطرہ ناقابل بیان ہے، اور ایف بی آئی کی یہ کارروائی کئی جانوں کو خطرے سے بچانے میں اہم ثابت ہوئی ہے۔