Aaj News

ہفتہ, جنوری 04, 2025  
03 Rajab 1446  

کریک ڈاؤن کے باوجود کراچی میں دو مذہبی جماعتوں کے 12 دھرنے جاری، مقدمات درج ہونا شروع

دھرنوں کی رپورٹ وزیر داخلہ ضیا لنجار کو پیش
اپ ڈیٹ 01 جنوری 2025 03:16pm
Tense situation in Kurram | Latest scenes of Karachi sit-in - Aaj News

مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) اور اہلسنت والجماعت کی جانب سے کراچی کے 12 مقامات پر دھرنے بدھ کو بھی بدستور جاری ہیں، مجلس وحدت المسلمین کا چار مقامات پر اور اہلسنت والجماعت آٹھ مقامات پر دھرنا چل رہا ہے۔

منگل کو دھرنے ختم کرانے کیلئے شہر بھر میں ہوئی کارروائیوں کے باوجود پولیس دھرنے ختم کرانے میں ناکام رہی ہے۔

نمائش چورنگی پر رات کو پولیس پیچھے ہٹ گئی اور اب مکمل دھرنا جاری ہے۔ منگل سے پہلے جزوی طور پر ٹریفک چل رہی تھی لیکن اب تمام راستے بند ہیں، یہاں تک گرین لائن بس سروس بھی معطل ہے۔

منگل کو پولیس نے دھرنا مظاہرین کو منتشتر کرنے کے لیے ایکشن لیا تو نمائش چورنگی میدان جنگ میں بدل گئی، جہاں پولیس نے شیلنگ کے بعد کیمپ اکھاڑ دیے۔ مظاہرین نے پانچ موٹر سائیکلیں اور ایک گاڑی نذرآتش کر دی، پتھراؤ سے تین پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے دھمکی دی ہے کہ ’یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، جن مقامات پر دھرنے ختم کیے تھے اب پھر سے وہاں دھرنے دیئے جائیں گے‘۔

دھرنوں کی تازہ صورتحال

ایم ڈبلیو ایم کا مرکزی دھرنا نمائش چورنگی پر جاری ہے، ابو الحسن اصفہانی روڈ اور عباس ٹاؤن کی سڑک بھی بند ہے، کامران چورنگی سے موسمیات اور واٹر پمپ سے انچولی جانے والے روڈ پر بھی دھرنا دیا جا رہا ہے۔

جبکہ اہلسنت والجماعت نے گلبائی اور اورنگی ٹاؤن میں دھرنا دے رکھا ہے۔ گلبائی پراچا چوک اور شاہراہ اورنگی ٹاؤن سے بنارس آنے والا روڈ ٹریفک کیلئے بند ہے۔ لسبیلہ چوک، ناگن چورنگی، شیرشاہ چوک، ٹاور، جیلانی سینٹر، فریسکو چوک، قیوم آباد، کورنگی نمبر 5 اور قاٸد آباد پر بھی دھرنا جاری ہے۔

دھرنوں کے مقدمات درج

نمائش چورنگی پر منگل کو دھرنا مظاہرین اور پولیس میں تصادم کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ سولجر بازار میں درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمہ پانچ نامزد علما سمیت ساڑھے تین سو نامعلوم مرد اور خواتین کے خلاف درج کیا گیا۔ اس مقدمے میں پولیس پر حملوں، جلاؤ گھیراؤ اور انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مشتعل افراد کی فائرنگ، پتھراؤ اور ڈنڈوں کے وار سے چھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، مشتعل افراد نے چار موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، پولیس کارروائی کے دوران ہنگامہ آرائی میں ملوث 19 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ملیر میں دھرنے کے مظاہرین اور پولیس میں تصادم کا مقدمہ سعود آباد تھانے میں سرکار کی درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں تین افراد کو نامزد اور ڈیڑھ سو نامعلوم افراد کو نامعلوم ظاہر کیا گیا۔

مقدمے میں ہنگامہ آرائی، بلوہ، انسداد دہشتگردی اور پولیس پرحملے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ملیر 15 کے قریب فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، زخمی اہلکار نیاز خان شاہین فورس کورنگی کا اہلکار ہے جبکہ زخمی اہلکار ضیغم سعود آباد تھانے میں تعینات ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق قومی شاہراہ پردھرنا دیے مشتعل مظاہرین نے پولیس پر لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کیا، شرپسندوں نے فائرنگ کرکے کانسٹیبل ضیغم اور ایاز گل کو زخمی کیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس موبائل کو نقصان پہنچا، تین موٹر سائیکلیں جلائی گئیں۔

سچل پولیس نے بھی عباس ٹاؤن پر مظاہرین کے دھرنے اور ہنگامہ آرائی کا مقدمہ اے ایس آئی عاصم کی مدعیت میں درج کرلیا ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی ، ہنگامہ آرائی اور دیگر دفعات شامل ہیں۔

متن میں کہا گیا ہے کہ ابوالحسن اصفہانی روڈ پر علامہ مختیار، عمار، حسن، جمال، سہیل اور آصف کی سربراہی میں دھرنا جاری تھا، مظاہرین کی جانب سے سڑک کو بھی بلاک کیا گیا تھا، دھرنے کے مظاہرین سے مذاکرات کرنے پر نامزد افراد نے شرکاء کو پولیس کے خلاف اکسایا، جس کے بعد نامعلوم 100 افراد اور 50 خواتین نے مشتعل ہونا شروع کردیا۔

ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم ملزمان نے پولیس پر جان سے مارنے کی نیت سے اسلحے سے فائرنگ بھی کی، شرکاء نے لاٹھیوں ، ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ بھی کیا۔

دھرنوں کی رپورٹ وزیر داخلہ ضیا لنجار کو پیش

کراچی میں نمائش چورنگی، ملیر پندرہ ودیگر علاقوں میں دھرنوں کی رپورٹ وزیر داخلہ ضیا لنجار کو پیش کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملیر پندرہ سے چھ زخمی افراد کو جناح اسپتال لایا گیا جبکہ احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں میں سات پولیس افسر و اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایک پولیس افسر اور چار اہلکار نمائش چورنگی اور ملیر پندرہ کے علاقے میں زخمی ہوئے، زخمی پولیس افسران اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ غیرجانبدارانہ انکوائری کے تحت ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار اور آئی جی سندھ نے زخمی پولیس افسر و اہلکاروں کی عیادت کی۔

MWM

Parachinar

Karachi Protest

Kurram Situation

Karachi Sit ins