مدرسہ رجسٹریشن آرڈیننس کو قومی اسمبلی سے جلد از جلد منظور کیا جائے، اسلامی نظریاتی کونسل
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ سوسائٹی ایکٹ میں ترمیم اور مدرسہ رجسٹریشن آرڈیننس کا اجرا خوش آئند ہے، اب ڈی جی آر ای میں رجسٹرڈ مدارس کو قانونی حیثیت مل گئی ہے، رجسٹریشن آرڈیننس کو قومی اسمبلی سے جلد از جلد منظور کیا جائے۔
اپنے ایک بیان میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی کا کہنا تھا کہ مدرسہ کی رجسٹریشن پر ہونے والے اختلافات کو ختم اسی طرح کیا جا سکتا تھا، نئے اور پرانے بورڈ کے مدارس جس بھی ادارے میں رجسڑیشن کروانا چاہیں انہیں آزادی ہے۔
ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کہا کہ نئے آرڈیننس کے اجرا سے اس مطالبہ کو پورا کر دیا گیا ہے، حکومت نے انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہوئے مدارس کے رجسٹریشن معاملات کو حل کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح ڈائریکٹر جنرل آف ریلیجیس ایجوکیشن سے رجسٹرڈ شدہ 18600 سے زائد مدارس کو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہ ہے، دیگر مدارس کو جوکہ کسی بھی جگہ رجسٹرڈ نہ ہیں ان کو اب فیصلہ کرنا ہوگا۔
دینی مدارس کی رجسٹریشن کے معاملے پر اہم پیش رفت، صدر نے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 2024 پر دستخط کردیے
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ اب مستقل حل ہو گیا ہے، اس لیے اس پر مزید سیاست نہ کی جائے۔
مدارس رجسٹریشن کا مسئلہ حل ہوگیا، علما کرام نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، علامہ طاہر اشرفی
دوسری جانب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ مدارس رجسٹریشن کا مسئلہ بخوبی حل ہوگیا ہے، علما کرام نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، ضلع کرم میں زمین کا جھگڑا ہے یا فرقہ وارانہ حل ہونا چاہیئے، تمام اکابرین تلخی کی بجائے مثبت رویے اپنائیں، ہمیں افغانستان دھمکیاں نہ دیں، ہمارا سوال یہ ہے کہ ہمارے مساجد و امام بارگاہوں کو خون میں نہلانے والے آپ کی پناہ میں کیوں ہیں؟ ہمارے دل دکھی ہیں ہمارے جوانوں کی لاشیں روز آتی ہیں۔
چیئرمین پاکستان علما کونسل نے کہا کہ جو مدارس وزارت تعلیم سے الحاق چاہتے تھے ان کا بھی مطالبہ پورا ہوگیا اور جن کا مطالبہ وزارت صنعت سے الحاق کا تھا ان کا مطالبہ بھی پورا ہوگیا ہے، پاکستان علما کونسل اپنی پگڑیاں دونوں فریقوں کے قدموں پر رکھنے کو تیار ہیں، کراچی سمیت جہاں جہاں راستے بند ہیں وہ کھولے جائیں، لوگوں کی مشکلات کا ادراک کیا جائے، سب مل کر بیٹھیں مسئلے کو بگاڑنے کی بجائے سدھاریں۔
علامہ طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر مسلسل مسجد الاقصی کو گرانے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ہماری حکومت نے اسرائیلی وزیر کے بیان پر ردعمل دیا ہے مگر زیادہ ردعمل دینے کی ضرورت ہے، فلسطینیوں کے لیے پاکستان زیادہ سے زیادہ خیمے فراہم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری سرزمین اور افغانستان ہمارا بھائی ہے؟ ہم نے افغانوں کو پورا موقع اپنے معاشرے میں دیا، ہمیں خوشی تھی کہ بھارت نواز حکومت گئی پاکستان نواز حکومت آئی ہے، ہم کمزور نہیں ایٹمی قوت ہیں، ملکی سلامتی کے لئے کل بھی فرنٹ لائن پر کھڑے تھے آج بھی کھڑے ہیں، اگر 90 ہزار شہادتوں سے ہم کمزور نہیں ہوئے تو اب بھی نہیں ہوں گے۔
مدارس رجسٹریشن بل پر صدر کے دستخط کے بعد جے یو آئی (ف) کا ردعمل سامنے آگیا
وفاقی کابینہ نے 2 صدارتی آرڈیننس کی منظوری دے دی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپہ سالار آج آواز دیں ہم ساتھ دیں گے، کرم کیا پورے ملک میں اسلحہ نہیں ہونا چاہیئے، امن و امان کی خرابی کا باعث کوئی بھی ہو اس کے خلاف آپریشن ہونا چاہیئے۔