گرینڈ جرگہ حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکا، صوبائی حکومت کا آج تک معاہدے کا دعویٰ
کرم کی صورتحال پر گرینڈ جرگہ ایک اور بیٹھک میں بھی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکا۔ صوبائی حکومت نے آج معاہدے کا دعویٰ کر دیا۔
کرم میں امن کی امیدیں روشن ہوگئی ہیں، عمائدین معاہدے کے قریب پہنچ گئے، کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کی ایک اور بیٹھک ہوئی، تاہم ایک فریق نے معاہدے پردستخط نہیں کئے۔
ترجمان کے پی بیرسٹر سیف نے کل منگل کو بریک تھرو کی امید ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ ایک فریق نے اسلحہ جمع کرانے پر اتفاق کرلیا، تاہم دوسرے فریق نے منگل تک کا وقت مانگا ہے۔
ادھر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے معاملے پر کہا ہے کہ پارا چنار کی سڑکیں کھلوانا علی امین گنڈا پور کا کام ہے، کراچی اور لاہور میں بھی احتجاج کے باعث سڑکیں بند ہیں۔
واضح رہے کہ کرم میں 2 گروپ گذشتہ ڈھائی ماہ سے آمنے سامنے ہیں، پشاور پارا چنار شاہراہ کی بندش سے انسانی المیے نے جنم لے لیا ہے، علاقے میں خوراک ہے نہ ہی ادویات دستیاب ہیں۔
سڑک بندش کے خلاف پارا چنار پریس کلب سمیت 5 مقامات پر دھرنے جاری ہیں، ایم ڈبلیوایم اور امامیہ جرگہ نے سڑکوں کی بندش کو ریاست کی کمزوری قرار دے دیا، علامہ عابد شاکری نے کہا کہ معاہدہ حکومت کی ناقص پالسیوں کے باعث نہیں ہو پا رہا ہے۔
ضلع کرم میں امن و امان کے مشن پر کارفرما گرینڈ جرگے کی اگلی بیٹھک کل کشمنر کوہاٹ معتصم باللہ کی سربراہی میں ہوگی۔ جرگہ ممبران کے مطابق ایک فریق کی جانب سے 14 نکات پر مشتمل معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں، دوسرے فریق کے دستخط ہونا باقی ہیں، کل فائنل راؤنڈ میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
دوسرے فریق نے مشاورت کیلئے مہلت مانگی ہے، منگل کو دن گیارہ بجے ضلع کرم امن گرینڈ جرگے کا فیصلہ کن راؤنڈ ہوگا۔
کرم تنازعہ: فریقین کے درمیان معاہدے عمومی اتفاق، اہم شقیں سامنے آگئیں
جرگہ ممبران کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ معاہدے پر جلد از جلد دستخط ہوجائیں، مگر فریقین کی رضا مندی بھی ضروری ہے، تمام جرگہ ممبران اس بات پر متفق ہیں کہ جلد از جلد باہمی مشاورت سے معاہدے پر دستخط ہوں۔
جرگہ ممبران نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ ضلع کرم میں اس وقت قیامت صغرا برپا ہے، 300 سے زائد معصوم بچے ادویات نہ ہونے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، علاقے میں نہ ایندھن ہے نہ کھانے پینے کی اشیاء اور نہ ہی ادویات ہیں۔