Aaj News

اتوار, جنوری 05, 2025  
04 Rajab 1446  

چین کے نئے طیارہ بردار جہاز نے مغرب میں ہنگامہ مچا دیا، کس نئی ٹیکنالوجی سے لیس ہے؟

سیچوان جہاز زمینی دستوں کو لانچ کرنے اور فوجیوں کو فضائی مدد فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
شائع 28 دسمبر 2024 11:49am

عوامی جمہوریہ چین نے جدید ترین، نئی طرز کا طیارہ بردار بحری جہاز ”سیچوان“ لانچ کیا ہے، جو 076 طرز کا پہلا ماڈل ہے اور چینی بحریہ کا اب تک کا سب سے بڑا جنگی جہاز ہے۔

یہ جہاز سمندر اور خشکی دونوں پر جنگی کارروائیوں کی صلاحیت رکھتا ہے اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔

سیچوان جہاز زمینی دستوں کو لانچ کرنے اور فوجیوں کو فضائی مدد فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

چین میں مردہ خانے کیلئے مینیجر کی تلاش، انٹرویو میں سخت شرائط رکھ دی گئیں

اس ’سیچوان‘ جکہاز کی خاصیت اس کا برقی مقناطیسی کیٹاپلٹ ہے، جو لڑاکا طیاروں کو اس کے عرشے سے براہ راست فضا میں بلند کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔

اس اریسٹر ٹیکنالوجی کی مدد سے طیارے کم فاصلے میں جہاز کے ڈیک پر اتر کر فوری طور پر رک سکتے ہیں، جو آپریشنل کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔

چین ایٹمی توانائی سے چلنے والے طیارہ بردار بحری جہازوں کی تیاری پر بھی کام کر رہا ہے، تاکہ بحری جہازوں کو دور دراز علاقوں میں بغیر ایندھن بھرے تعینات کیا جا سکے۔

دو جنگِ عظیم اور دو نیکلئیر حملوں کے باوجود کامیابی سے چل رہی 1400 سال پرانی کمپنی

’سیچوان‘ کی لانچنگ شنگھائی کے ہوڈونگ ژونگ ہوا شپ یارڈ میں منعقد ہوئی اور اسے چینی بحریہ میں شامل کرنے سے قبل مزید جانچ اور سمندری آزمائشوں سے گزارا جائے گا۔

Sichuan Ship

Chinese Aircraft Carrier