من موہن سنگھ کے انتقال پر پورا پاکستانی گاؤں صدمے سے دوچار کیوں؟
ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہم نے اپنے خاندان کا کوئی فرد کھو دیا ہے۔ یہ کہنا ہے پاکستانی گاؤں کے رہائشیوں کا جو سابق بھارتی وزیراعظم کے دنیا چھوڑ جانے پر انتہائی غمزدہ اور صدمے سے دوچار ہیں۔
واضح رہے کہ سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ 92 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
لیکن اس پاکستانی گاؤں کے لوگوں کا من موہن سنگھ کیساتھ کیسا جوڈ یا رشتہ ہے جو ان کے انتقال پر ایک جگہ جمع ہوگئے۔
بھارتی خبر ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو میں الطاف حسین نامی شخص نے بتایا کہ ’گاہ‘ گاؤں کے لوگوں نے منموہن کی موت پر تعزیت کے لیے ایک میٹنگ کی تھی جو کئی سال بھارت کے وزیراعظم رہے۔
وفات سے قبل من موہن سنگھ کے مودی کے بارے میں رائے کیا تھی؟
حسین گاہ گاؤں کے اسی اسکول میں استاد ہیں جہاں منموہن سنگھ نے چوتھی جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی۔ ان کے والد گرومکھ سنگھ کپڑے کے تاجر تھے اور ان کی والدہ امرت کور گھریلو ملازمہ تھیں۔ منموہن سنگھ کے دوست انہیں موہنا کہتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق یہ گاؤں دارالحکومت اسلام آباد سے تقریباً 100 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے اور سنگھ کی پیدائش کے وقت ضلع جہلم کا حصہ تھا۔ لیکن 1986 میں جب اسے ضلع بنایا گیا تو اسے چکوال میں شامل کر دیا گیا۔ سرسبز و شاداب کھیتوں میں گھری ہوئی، اس جگہ پر اسلام آباد کو لاہور سے ملانے والی M-2 موٹروے کے ساتھ ساتھ چکوال شہر سے بھی پہنچا جا سکتا ہے۔
سابق بھارتی وزیراعظم نیلی پگڑی ہی کیوں پہنتے تھے؟ دلچسپ انکشاف
سابق بھارتی وزیر اعظم 92 برس کی عمر میں جمعرات کی رات نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انتقال کر گئے تھے۔
مذکورہ گاؤں کے ایک رہائشی عاشق علی کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی ان دنوں کو یاد کرتے ہیں جب گاؤں کے ہر شخص کو اس بات پر فخر محسوس ہوتا تھا کہ ہمارے گاؤں کا ایک لڑکا بھارت کا وزیر اعظم بن گیا ہے۔
عاشق علی نے کہا کہ “ہم آج بھی ان دنوں کی یاد سے مغلوب ہیں جب گاؤں کے ہر شخص کو اس بات پر فخر محسوس ہوتا تھا کہ ہمارے گاؤں کا ایک لڑکا ہندوستان کا وزیر اعظم بن گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی افراد اسکول کی تزئین و آرائش کا سہرا گاؤں کے من موہن سنگھ کو دیتے ہیں۔
گاؤں کے اسکول ٹیچر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ اپنی زندگی میں گاؤں نہیں آ سکے۔ لیکن اب جب وہ نہیں رہے تو ہم چاہتے ہیں کہ ان کے خاندان کا کوئی ایک فرد یہاں تشریف لائے۔