وفات سے قبل من موہن سنگھ کے مودی کے بارے میں رائے کیا تھی؟
وفات سے قبل سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے مودی سرکار کی عوام دشمن پالیسی پر کڑی تنقید کی تھی، من موہن سنگھ نے بارہا مودی سرکار اور بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی پر سوالات اٹھائے۔
اپنی وفات سے قبل سال 2024 میں مودی کی بھارتی انتخابی مہم پر من موہن سنگھ نے کڑی تنقید کی۔
سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ 92 برس کی عمر میں چل بسے
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق من موہن سنگھ نے بی جے پی اور مودی کے خلاف وفات سے قبل کچھ خطوط لکھے، من موہن سنگھ نے مودی سرکار پر نفرت انگیز تقاریر کے استعمال اور بھارتی عوام کے وقار کو کم کرنے کا الزام لگایا۔
من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ مودی بھارت کی تاریخ میں وہ پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے عوامی نظریے کے وقار کو ٹھیس پہنچائی، مودی سرکار نے انتخابی مہم کے دوران بھارتی عوام سے جھوٹے دعوے کیے۔
من موہن سنگھ نے کہا کہ مودی سرکار نے مجھ پر جھوٹے بیانات کا الزام لگایا حالانکہ میں نے کبھی بھی فرقہ واریت کو فروغ نہیں دیا، یہ شیوہ صرف بی جے پی اور مودی سرکار کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی جانب سے جاری کردہ اگنی ویر اسکیم بھارت کی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے، مودی سرکار نے گزشتہ 10 سالوں سے بھارتی پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، حقوق مانگنے پر 750 سے زائد کسانوں کو قتل کیا گیا۔
سابق بھارتی وزیراعظم نیلی پگڑی ہی کیوں پہنتے تھے؟ دلچسپ انکشاف
اس سے قبل بھی من موہن سنگھ نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی تھی۔
پاک بھارت کشیدگی پر من موہن سنگھ نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ مودی سرکار خود کو تباہی کی جانب نہ جھونکے۔
اپنی نااہلی اور جھوٹ کو چھپا کر مودی سرکار من موہن سنگھ کے نام پر اب ایک نئی سیاست کرنے جارہی ہے۔
Comments are closed on this story.