’آپریشن گولڈسمتھ‘: خواجہ آصف کے بیان پر رچرڈ گرنیل اور گولڈ اسمتھ کا شدید ردعمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کےسابق برادر نسبتی اور جمائما گولڈ اسمتھ کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
گزشتہ روز خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ آپریشن گولڈ سمتھ کے ریکروٹ جہاں بھی موجود ہیں وہ عمران خان کو نجات دلانے کے لیے پاکستان کے مفادات کے خلاف بھر پور مہم چلا رہے ہیں، ان عناصر کو اسرائیل کی بھر پور حمایت حاصل ہے اور وہ میڈیا میں تواتر کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان ایک اسرائیلی اثاثہ ہیں جس کے ذریعے وہ واحد مسلمان ایٹمی قوت کو خدا نخواستہ سر نگوں کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کے لیے مغربی دنیا میں جو چند آوازیں اٹھ رہی ہیں ان پر یہ واضح ہونا چاہیئے کہ ہم پاکستانی قوم اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، ہماری اول اور آخر ترجیح صرف اور صرف پاکستان ہے۔
جس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے زیک گولڈ اسمتھ نے ٹوئٹ کیا اور خواجہ آصف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
زیک گولڈ اسمتھ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ’یہ ہے پاکستان کا اصل وزیر دفاع… یعنی ایک بڑا آدمی۔ اس نے ’’آپریشن گولڈ اسمتھ‘‘ کے نام سے ایک چیز ایجاد کی ہے جو بظاہر لوگوں کو بھرتی کرنے کا کام کر رہی ہے، یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ کس لیے۔ لیکن یہ خوفناک اور یہودیت جیسا لگتا ہے‘۔
’اتنی تگ و دو جس آدمی کی ہورہی ہے تو وہ مغرب کیلئے کچھ تو کرتا ہوگا‘
زیک گولڈ اسمتھ نے لکھا کہ ’اپنے سیاسی کیرئیر کے دوران خواجہ صاحب پر جن جرائم کے الزامات لگائے گئے ان کی طویل فہرست کو دیکھ کر میں ان کے رویے سے حیران نہیں ہوں‘۔
ان کا تھا کہ ’میں نے افسوس کے ساتھ صرف ایک بار آپ کے خوبصورت ملک کا دورہ کیا ہے۔ میں نے کبھی بھی پاکستان میں کسی بھی قسم کی سیاست کو براہ راست یا بلاواسطہ مالی امداد نہیں دی ہے۔ درحقیقت میں خوشی خوشی عمران خان کیلئے عطیہ کروں گا کیونکہ خواجہ صاحب کے برعکس وہ ایماندار ہیں اور صرف پاکستان کے بارے میں سوچتے ہیں، انہوں نے کبھی کبھی (امداد کیلئے) نہیں پوچھا اور نہ ہی کبھی پوچھیں گے۔‘
زیک گولڈ اسمتھ نے مزید لکھا کہ ’میں اسرائیلی نہیں ہوں، یا کسی بھی طرح سے اسرائیل سے جڑا ہوا نہیں ہوں۔ ہوشیار خواجہ صاحب میرے نام سے الجھ گئے ہیں‘۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ خصوصی ایلچی رچرڈ گرینیل نے کہا کہ ’واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے اور سفیر رضوان شیخ کے کچھ وضاحتیں دینی ۃوں گی۔ وزیر دفاع کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں، اور آپریشن گولڈ سمتھ کے بارے میں پاگل پن کی باتیں لاپرواہی ہیں۔ اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ امریکی ٹیکس دہندہ پاکستان کو کیا امداد فراہم کرتا ہے۔‘
امریکی سیاسی تجزیہ کار مائیکل کولگمین نے خواجہ آصف کے بیان کو سام دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے وزیر دفاع عمران خان کو ”اسرائیلی اثاثہ“ قرار دیتے ہیں اور ان کی رہائی کے لیے عالمی مطالبات کو اسرائیل کی طرف سے اسپانسر شدہ سازش کے طور پر پیش کرتے ہیں‘۔
انہوں نے مزدی لکھا کہ ’یہ صریحاً مضحکہ خیز بکواس اور سام دشمنی، خان کے بہت سے ممتاز غیر ملکی وکیل اسرائیل کے بے لگام نقاد ہیں‘۔