بنگلہ دیش انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے ، امریکا
وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ بنگلہ دیشی شہریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
امریکی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بنگلہ دیش حکومت کے سربراہ محمد یونس سے فون پر رابطہ کیا، دونوں رہنمائوں نے مذہب سے قطع نظر تمام لوگوں کے انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔“
بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے بھی بات چیت کے دوران امریکی سلامتی کے مشیر جیک سلوان سے شورش زدہ جنوبی ایشائی ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
امریکا کا بنگلا دیش میں پر تشدد واقعات پر تشویش کا اظہار
ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ”دونوں رہنماؤں نے تمام لوگوں کے انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کے عزم کا اظہار کیا، چاہے ان کا مذہب کچھ بھی ہو۔“
وائٹ ہائوس ترجمان کےمطابق امریکی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے یونس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بنگلہ دیش کو ایک مشکل دور میں قیادت فراہم کی۔
امریکی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ”امریکہ بنگلہ دیش کی خوشحال، مستحکم، اور جمہوری مستقبل کی حمایت کرتا ہے، اور بنگلہ دیش کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے میں مستقل حمایت کی پیشکش کرتا ہے۔“
امریکا کا بنگلا دیش میں پر تشدد واقعات پر تشویش کا اظہار
یہ کال بائیڈن انتظامیہ کے ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار منتقل کرنے سے ایک ماہ سے بھی کم وقت پہلے ہوئی ہے، جو اگلے سال 20 جنوری کو امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔ یہ کال بنگلہ دیش کی ہندو اقلیت اور ان کے عبادت گاہوں پر ہونے والے حملوں کے پس منظر میں ہوئی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی بنگلہ دیش میں اقلیتوں ہندئوں کے خلاف بڑھتی ہوئی تشدد کے تناظرمیں بنگلہ دیشی حکومت بلا کسی مذہبی تفریق کے بنگلہ دیشی شہریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے اور سلامتی کے اقدامات کرے۔
بھارت نے بنگلہ دیش کیخلاف امریکہ کے آسمانوں میں بینرز لہرا دیئے
یاد رہے کہ 13 دسمبر کو وائٹ ہائوس سے جاری بیان کہا گیا تھا کہ صدر جو بائیڈن بنگلہ دیش کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور امریکہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جوابدہ ٹھہرائے گا۔
امریکی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور یونس کے درمیان بات چیت اس وقت ہوئی جب بھارتی امریکی ڈیموکریٹک کانگریس مین شری تھانیدر نے وائٹ ہاؤس سے کہا کہ وہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے ساتھ ہندوؤں کے قتل اور ان کے مندروں کی تباہی کا معاملہ اٹھائیں۔
تھانیدر نے کہا تھا کہ ”امریکہ کی ایک شاندار تاریخ ہے کہ وہ مظلوموں کے حق میں آواز اٹھاتا ہے اور یہ مسئلہ بھی اس سے مختلف نہیں ہونا چاہیے۔ جب ہمیں عالمی مدد کی پکار ملتی ہے، تو ہمیں انسانی حقوق کے عالمی علمبردار کے طور پر مناسب جواب دینا چاہیے۔ ہمیں وزیر اعظم محمد یونس پر زور دینا چاہیے کہ وہ امن بحال کرنے اور قوم کو برابری اور انصاف کے اصولوں پر دوبارہ تعمیر کرنے کا وعدہ پورا کریں۔“