حسینہ واجد کوانسانیت کے خلاف جرائم کےالزامات کا سامنا کرنا پڑے گا، محمد یونس
بنگلہ دیش کے عبوری حکومت کے سربراہ نے کہا کہ معزول وزیراعظم حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عبوری حکومت کے سربراہ نے محمد یونس نے کہا کہ ’‘ شیخ حسینہ کو اپنے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے حوالے سے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا اوراس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔ اسی دوران بھارت نے بنگلہ دیش کی درخواست موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے منگل کو بھارت کو حوالگی کی درخواست بھیجنے کے بعد کہا کہ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
معزول وزیراعظم حسینہ واجد نے اگست میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے دوران نئی دہلی فرار ہوگئیں تھیں۔ جس کے بعد ان کے 15سالہ دور اقتدار کا خاتمہ ہو گیا تھا۔
بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے پیرکو جاری ہونے والے بیان میں کہا تھا کہ ان کے ملک نے بھارت کی وزارت خارجہ کو ایک سفارتی نوٹ بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حسینہ کی واپس کیا جائے تاکہ عدالتی عمل شروع کیا جا سکے۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کے ڈپٹی پریس سیکرٹری آزاد مجمدار نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’’ہمیں امید ہے کہ ہندوستان جلد از جلد جواب دے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ حسینہ کے خلاف متعدد الزامات ہیں، جن میں وہ جبری گمشدگیوں، اور احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کا حکم دینے کی ذمہ دار ہیں۔
دریں اثناء بنگلہ دیش سپریم کورٹ کے وکیل اور انسانی حقوق کے کارکن جیوترموئے باروا نے کہا کہ ’‘ ہندوستان معاہدے کی اس شق کا حوالہ دے سکتا ہے کہ شیخ حسینہ کو مقدمے کی کارروائی میں `سیاسی انتقام کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اورانہیں انصاف نہیں مل سکتا ہے لہٰذا اس بات کا خدشہ ہے کہ ہندوستان شیخ حسینہ کی واپسی میں سفارتی اصولوں پر عمل نہ کرے۔ مستقبل کے حالات اب ہندوستانی قیادت کے دور اندیش فیصلے پر منحصر ہیں۔