Aaj News

ہفتہ, مارچ 15, 2025  
14 Ramadan 1446  

فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے بیانات پر پاکستان کا دوٹوک جواب

فوجی عدالتوں کے فیصلے پارلیمنٹ سے منظور کردہ قانون کے تحت دیے گئے، دفتر خارجہ
شائع 24 دسمبر 2024 10:15pm

9 مئی 2023 کے واقعات میں ملوث مجرموں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں ہونے کے معاملے پر امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کو جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا ہے کہ ہمارا قانونی نظام عالمی معاہدوں کے مطابق ہے۔

فوجی عدالتوں کے حالیہ فیصلوں پر امریکی، برطانوی اور یورپی یونین بیانات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انسانی حقوق کی اپنی تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا قانونی نظام بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون سے مطابقت رکھتا ہے، ہمارے قانون نظام میں شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کی دفعات بھی شامل ہیں، قانون نظام میں اعلیٰ عدالتوں کے ذریعے عدالتی نظرثانی کے نظام موجود ہے، ہمارے نظام میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلے پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ قانون اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کے تحت کیے گئے ہیں، پاکستان جمہوریت کے اصولوں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات پر یقین رکھتا ہے۔

9 مئی کے 25 ملزمان کو فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر برطانیہ اور امریکہ کا ردعمل آگیا

دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم جی ایس پی پلس اسکیم اور بنیادی بین الاقوامی انسانی حقوق کنونشنز کے تحت اپنے وعدوں پر عمل درآمد کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں اور بغیر کسی امتیاز اور دوہرے معیار کے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کو برقرار رکھنے کے لیے یورپی یونین سمیت اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔

فوجی عدالتوں سے شہریوں کو سزائیں سنائے جانے پر امریکا کا رد عمل

قبل ازیں امریکا نے 9 مئی کے مقدمات میں فوجی عدالتوں کی جانب سے شہریوں کو سزائیں سنائے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔

ترجمان امریکی دفتر خارجہ میتھیو ملر نے فوجی عدالت سے شہرویوں کی سزاؤں پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو 9 مئی مظاہروں میں ملوث سویلین کو فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر گہری تشویش ہے، فوجی عدالتوں میں شفافیت اور مناسب قانونی کارروائیوں کا فقدان ہوتا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستانی حکام سے منصفانہ ٹرائل کے حق کا مطالبہ کرتا رہتا ہے، پاکستان کے آئین فئیر ٹرائل کا حق دیتا ہے۔

25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر برطانیہ کا ردعمل

اس سے قبل برطانیہ نے پاکستان میں سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے دی جانے والی سزاؤں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلے میں شفافیت اور منصفانہ ٹرائل کا فقدان ہے۔

برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ، پاکستان کی خودمختاری اور قانونی عمل کا احترام کرتا ہے، فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل شفافیت، آزادانہ جانچ پڑتال اور منصفانہ ٹرائل کے حق کو مجروح کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ برطانیہ، حکومت پاکستان سے سیاسی اور شہری حقوق کی عالمی ذمہ داریوں کی پاسداری کا مطالبہ کرتا ہے۔

یورپی یونین کا فوجی عدالت سے 25 شہریوں کو سنائی گئی سزا پر اظہارِ تشویش

خیال رہے کہ 2 روز قبل یورپی یونین نے بھی فوجی عدالت کی جانب سے 25 شہریوں کو دی جانے والی حالیہ سزاؤں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان فیصلوں کو ان ذمہ داریوں سے متصادم دیکھا جارہا ہے، شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (آئی سی سی پی آر) کے تحت، پاکستان جن کا پابند ہے۔‘

یورپی یونین کے ترجمان نے کہا تھا کہ آئی سی سی پی آر کے آرٹیکل 14 کے مطابق ہر شخص کو ایسی عدالت میں منصفانہ اور عوامی ٹرائل کا حق حاصل ہے جو آزاد، غیر جانبدار اور مجاز ہو اور اسے مناسب اور موثر قانونی نمائندگی کا حق حاصل ہو۔

یورپی یونین کے ترجمان کے مطابق ’آرٹیکل 14 یہ بھی پابند کرتا ہے کہ فوجداری مقدمے میں دیا گیا کوئی بھی فیصلہ منظر عام پر لایا جائے گا۔‘

واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے 21 دسمبر کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے پہلے مرحلے میں سانحہ 9 مئی کے 25 ملزمان کو سزا سنانے کا اعلان کیا تھا۔

ملٹری کورٹس سے سزاؤں کے اعلان پر پی ٹی آئی کا ردعمل، ’عمران خان کو ملٹری کورٹس میں پیش کرنے کا منصوبہ ہے‘

ترجمان پاک فوج کے مطابق 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں سیاہ باب رکھتے ہیں، مجرمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد اکٹھے کیے گئے۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے، 9 مئی کی سزائیں اُن تمام لوگوں کے لیے ایک واضح پیغام ہیں جو چند مفاد پرستوں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ سیاسی پروپیگنڈے اور زہریلے جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کے لیے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں کبھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔

9 مئی کو کیا ہوا تھا؟

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا، جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

اسلام آباد

Military courts in Pakistan

Military Courts

military court trail

militray court

Military Court Trial

9 May Military Court Judgement