دنیا کو چپٹا ثابت کرنے کیلئے 31 لاکھ خرچ کرنے والے یوٹیوبر کو قدرت کا جھٹکا
ایک یوٹیوبر نے زمین کو چپٹا ثابت کرنے کے لیے اپنے سفر پر تقریباً 31 لاکھ روپے خرچ کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوٹیور کا خیال تھا کہ دنیا گول نہیں بلکہ فلیٹ یعنی ’چپٹی‘ ہے لیکن حیران کن طور پر یوٹیوبر کو قدرت کی جانب سے جھٹکا مل گیا جب اسے اس بات کا یقین ہوگیا کہ دنیا ’گول‘ ہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلیٹ ارتھ تھیوری پر یقین رکھنے والے یوٹیوبر جیران کیمپنیلا نے انٹارکٹیکا کی مہم پر جانے کیلئے 37000 ڈالر (31.4 لاکھ روپے) کی خطیر رقم خرچ کی۔ وہ یہ ثابت کرنا چاہتا تھے کہ زمین کی شکل کے بارے میں ان کا خیال درست ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر کا اہرام مصر کرائے پر لینے کا دعویٰ، حکومت کے طوطے اُڑ گئے
تاہم یوٹیوبر کا سارا پیسہ برباد گیا جب انہوں نے پایا کہ دنیا چپٹی نہیں ہے۔ جیران کیمپنیلا دو چیزیں ثابت کرنا چاہتے تھے ایک یہ کہ انٹارکٹیکا برف کی ایک بڑی دیوار ہے جو چپٹی زمین کے کنارے کو نشان زد کرتی ہے، اور یہ کہ سورج واقعی دنیا کے کچھ حصوں میں 24 گھنٹے نظر نہیں آتا، جیسا کہ کئی لوگ بھی اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں۔
سفر مکمل کرنے کے بعد یوٹیوبر کیمپینیلا نے ایک ویڈیو میں اعتراف کیا کہ کبھی کبھی ہم غلط ہوتے ہیں، اور میرا خیال بھی غلط تھا کہ سورج دنیا کے چند حصوں میں 24 گھنٹے نظر نہیں آتا، میں سمجھتا تھا کہ ایسا نہیں ہے، لیکن حقیقت نے میری آنکھیں کھول دیں۔
معروف یوٹیوبر نے ڈاکٹریٹ چھوڑ کر فحش ویڈیوز بنانی کیوں شروع کیں؟
یوٹیوبر نے مزید اعتراف کیا کہ وہ غلط تھا اور اپنے فالوورز سے ویڈیو میں کہا کہ میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے کچھ لوگ سوچیں گے کہ میں جھوٹ بول رہا ہوں، لیکن میں سچ کہہ رہا ہوں۔ اگر یہ مجھے جھوٹا بناتا ہے، تو ایسا ہی ہو۔“ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے تجربے نے فلیٹ ارتھ تھیوری کے بنیادی نظریات کو چیلنج کیا، خاص طور پر وہ خصوصی نقشہ جو وہ استعمال کرتے ہیں اس کے بارے میں کہا کہ وہ نقشہ اب میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔