Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Akhirah 1446  

بھارت نفرت میں اندھا: بنگلہ دیش میں نذر آتش گھر کو ہندوؤں پر ظلم سے جوڑ دیا

ہندو انتہا پسندوں کا دعویٰ مسلمانوں نے ہندوؤں کے گھروں کو آگ لگائی سراسر غلط ہے، رپورٹ
شائع 23 دسمبر 2024 08:03pm

بھارت نفرت میں اتنا اندھا ہوگیا کہ حال ہی میں بنگلہ دیش کے شہر بوگرہ میں مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگنے والی وائرل ویڈیو کو ہندوؤں پرمظالم سے جوڑ دیا۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ انتہا پسند مسلمانوں کے ایک گروپ نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے گھروں کو آگ لگا دی۔

ایکس پر ایک سوشل میڈیا صارف نے آتشزدگی کے واقعے کی ویڈیو ہندی کیپشن کے ساتھ پوسٹ کی جس پر تحریر تھا کہ ”بنگلہ دیش بوگرا“ بنگلہ دیش کی ہندو مخالف حکومت نے اقلیتی ہندوؤں پرغیر انسانی مظالم ڈھائے ہیں، ہندوؤں کو ان کے گھروں میں بند کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

فیکٹ چیک سے معلوم ہوا کہ آگ بجلی کے شارٹ سرکٹ سے چنگاری کی وجہ سے لگی جبکہ متاثرین مسلمان خاندان تھے، کوئی ہندو مسلم پہلو نہیں تھا۔ مسلمانوں کے گھروں میں لگی آگ کو فرقہ وارانہ منصوبے کے تحت ہندوؤں پرحملے کے طور پر پیش کیا گیا۔

مزید تفتیش سے ایک مقامی صحافی کی پوسٹ کا انکشاف ہوا، جس نے 7 دسمبر کو شام 5:52 پر یہی ویڈیو پوسٹ کی تھی۔ یہ پوسٹ ویڈیو کی اصل معلوم ہوتی ہے۔ ہمیں اس پوسٹ میں واقعے کی مختصر تفصیلات ملی ہیں۔

مقامی صحافی حکیم ابو گونی مونڈلنے ویڈیو پوسٹ کے کیپشن میں لکھا “بوگرہ صدر کے سب گرام یونین کے کھدردھاما گاؤں میں 5 خاندان مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ بوگرہ صدر سب گرام یونین کے کھدردھاما گاؤں میں شام 5 بجے آگ لگ گئی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ آگ ابتدائی مرحلے میں بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی جس کی وجہ سے سات سے آٹھ مکانات جل گئے۔ نقصان کا تخمینہ تقریباً 15 لاکھ روپے ہے۔ جن افراد کے گھر جل گئے ان میں محمد فضل ال پارمانک، جونی پرمانک، ساگر پارمانک، صدیق پارمانک، اور سہیل پرمانک شامل ہیں۔

india

Bangladesh