افغانستان میں سونے کی کانیں دوسرے ملک کے حوالے
افغانستان کی کان کنی اور پیٹرولیم کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں سونے کی دو بڑی کانیں ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
وزارت کے ترجمان ہمایوں افغان کے مطابق، سمتی تخار میں واقع سونے کی کان میں 350 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
پاکستانی اور بھارتی کو 70 کلو منشیات اسمگلنگ کیس میں عمر قید
افغانستان کو قیمتی معدنی وسائل بالخصوص سونے کے لحاظ سے امیر ترین ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔ جس کی سونے کی زیادہ تر کانیں بدخشاں، تخار، قندوز، بغلان اور فاریاب صوبوں میں ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کے مطابق ہمایوں افغان نے بتایا کہ ’چاہ آب ضلع میں سمتی تخار سونے کی کان، جو کہ ملک کی سب سے بڑی کانوں میں سے ایک ہے، گزشتہ سال ایک چینی کمپنی اور اس کے افغان شراکت داروں کو دی گئی تھی۔ یہ پانچ سالہ معاہدہ 12 کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے، اور اس وقت کھدائی کی سرگرمیاں جاری ہیں۔‘
پاکستان ایسے میزائل بنا رہا ہے جو امریکا کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، امریکی نائب مشیر قومی سلامتی
چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ نے افغانستان میں سونے اور دیگر قیمتی پتھروں کی کانوں کی اہمیت اور ملکی آمدنی میں اضافے کے لیے ملک کے اندر سونے کی پروسیسنگ فیکٹریاں قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
چیمبر کے ترجمان جان آقا نوید نے کہا، ’ہم سمجھتے ہیں کہ افغان سونا خریدنے میں دلچسپی رکھنے والے تاجروں اور ممالک کو یہ وسائل براہ راست ملک کے اندر سے حاصل کرنے چاہئیں۔ تمام معدنی وسائل کو افغانستان کے اندر پروسیس کیا جانا چاہیے اور پھر عالمی منڈیوں کو پیش کیا جانا چاہیے‘۔
اقتصادی ماہرین کان کنی کے شعبے بالخصوص سونے میں سرمایہ کاری کو اقتصادی ترقی اور بے روزگاری کو کم کرنے میں کارگر سمجھتے ہیں۔
شام اسرائیل کیلئے خطرہ نہیں، القاعدہ سے تعلق ماضی کی بات ہے، ابو محمد الجولانی
ایک اقتصادی تجزیہ کار ذبیح اللہ اسلمی نے کہا، ’اگر ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار افغانستان کے کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، تو وہ بے روزگاری کو کم کرنے اور ملک کی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔‘
نائب وزیر اعظم کے دفتر سے ملنے والی معلومات کے مطابق افغانستان میں سونے کی کانوں سمیت 21 بڑی کانوں کی تلاش، نکالنے اور پروسیسنگ میں گزشتہ سال 415 ارب افغانی کی سرمایہ کاری کی گئی۔