بھارتی بحریہ کے کپتان کو ’کرتب‘ دکھانا مہنگا پڑ گیا، حادثے کی تفصیل سامنے آگئی
ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جب بھارتی بحریہ کی ایک تیز رفتار کشتی ممبئی کے ساحل کے قریب ایک مسافر فیری سے ٹکرا گئی، حادثے میں 13 افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 10 عام شہری اور بحریہ کے تین اہلکار شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق حادثہ بدھ کو اس وقت پیش آیا جب تیز رفتار کشتی بے قابو ہو کر فیری سے ٹکرا گئی۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کو ریاستی حکام نے بتایا کہ کم از کم دو مسافر اب بھی لاپتہ ہیں۔ بچائے گئے افراد میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 97 کی حالت سنبھل چکی ہے۔
جو ویڈیو ایک مسافر کی طرف سے ریکارڈ کی گئی اس کا نام ناتھارام چودھری بتایا گیا۔ اس نے بتایا کہ تیز رفتار کشتی فیری سے دور سمندر میں ادھر سے اُدھر جا رہی تھی۔
پھر کشتی ایک تیز موڑ لیتے ہوئے فیری کی طرف بڑھی اور اپنا توازن کھو بیٹھی اور اس سے جا ٹکرائی۔ ٹکراؤ کے وقت مسافروں کی شدید چیخ و پکار سنی گئی۔
جب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں نے سوال اٹھائے کہ کشتی فیری کے قریب کیوں آئی؟
ممبئی کے قریب نالا سوپارا کے ایک شخص نے، جو اپنے دو رشتہ داروں کے ساتھ فیری پر ایک خوش گوار سفر کے لیے آئے تھے، کہا کہ اس حادثے میں اس کی 55 سالہ آنٹی جان سے گئیں۔
بھارتی بحریہ کی نا اہلی کا ایک اور نمونہ، آبدوز مچھیروں کی کشتی سے ٹکراگئی
انہوں نے مقامی براڈکاسٹر مرر ناؤ کو بتایا کہ بحریہ کی کشتی کا کیپٹن فیری کے سامنے آکر ہمیں اپنے کرتب دکھانے کی کوشش کر رہا تھا، فیری کو سفر شروع کیے ابھی 30 سے 40 منٹ ہی گزرے تھے جب ایک تیز رفتار کشتی فاصلے پر چکر لگا رہی تھی۔
اس نے بتایا کہ پہلے چکر میں کچھ نہیں ہوا، لیکن جب اس نے ہمیں متاثر کرنے کے لیے اپنے کرتب دکھانے کی کوشش کی وہ ہم سے ٹکرا گئی اور کشتی پر موجود کچھ لوگ فیری میں آ گرے۔
ویڈیو بنانے والے ناتھارام چودھری نے بعد میں اس حادثے کے ذمہ دار کشتی کے کیپٹن اور دیگر بحریہ کے اہلکاروں کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔
بحریہ کے بیان کے مطابق کشتی کا انجن فیل ہو گیا تھا اور وہ ٹیسٹ رائیڈ کے دوران بے قابو ہو گئی تھی۔ بحریہ نے کہا کہ اس نے حادثے کی اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔