یوگنڈا کا کھلاڑی 516 دن میں 8 ہزار میل کا سفر کرکے لندن پہنچ گیا
نسلی تعصب کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے یوگنڈا کا کھلاڑی 516 دن میں 7،700 میل کا سفر مکمل کرکے لندن پہنچ گیا۔
یوگنڈا کے کھلاڑی نسل پرستی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے جنوبی افریقہ سے اب تک 7،730 میل (12،440 کلومیٹر) دوڑ کررواں ہفتے کے آخر میں لندن پہنچا ہے، اس نے انکشاف کیا کہ یورپ کے مختلف ملکوں میں پہنچنے کے بعد اسے بار بار نسلی تعصب کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈیو کاٹو گذشتہ برس جولائی 2023 میں کیپ ٹاؤن سے روانہ ہوا تھا، 516 دنوں کے دوران وہ مسلسل شمال کی طرف دوڑتا رہا، ڈیڑھ برس کے سفر کے دوران وہ شدید بیمار بھی ہوا اور اسے بعض جنگ زدہ علاقوں سے بھی گزرنا پڑا۔
فون پر ہر وقت گیم کھیلنے کی لت نے برطانوی خاتون کو 7 سال کیلئے جیل پہنچا دیا
یوگنڈا کے کھلاڑی کا کہنا ہے کہ لندن تک سفر اس نے انسانی ہجرت کی تاریخ دہرانے اور سیاہ فام افریقیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو اجاگر کرنے کے لیے شروع کیا ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ نسل پرستی کے خلاف میرا امن ومحبت کا پیغام ہے، میں نے خود یورپ کے کچھ حصوں میں پولیس اور راہ گیروں کی جانب سے نسل پرستی برداشت کی ہے۔
سفر کے دوران 11 ماؤنٹ ایورسٹ کے برابر چڑھائی کے بعد ڈیو کاٹو وسطی لندن پہنچا جہاں سے وہ مغربی لندن روانہ ہوگا، ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر سیکڑوں رنربھی اس کے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔
کوہلی انڈیا چھوڑ کر کہاں منتقل ہو رہے ہیں؟ کوچ نے دعویٰ کردیا
فرانس سے گزرنے کے بعد بات کرتے ہوئے یوگنڈا کے رنر نے کہا کہ کچھ نشیب و فراز کے باوجود مجموعی تجربے نے انسانیت کے بارے میں ان کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔
ڈیو کاٹو نے گفتگو کے دوران کہا کہ بوٹسوانا میں ہائی وے کے ساتھ ایک اسٹریٹ پر 15 سالہ لڑکے نے اسے اس وقت کی یاد دلائی جب وہ خود بھی ایک نوعمر لڑکا تھا۔
یوگنڈا کے کھلاڑی کا کہنا ہے کہ پولیس اور راہ گیروں کی جانب سے نسل پرستی کا سامنا کرنے کے باوجود طویل سفر نے مجھے بہت کچھ سکھایا ہے۔