چین نے اپنے نیوکلئیر میزائلوں کے ہیچز کھول دئے، سیٹلائٹ تصاویر میں بڑا انکشاف
ایک نئی سیٹلائٹ تصویر منظر عام پر آئی ہے جس میں ایک وسیع چینی جوہری آبدوز کو بحریہ کے اڈے پر موجود دکھایا گیا ہے، وائرل تصویر کے حوالے سے بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ایک فوجی ماہر نے آبدوز کی شناخت ٹائپ 094 کے طور پر کی ہے۔ نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق تصویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی جانب سے کے کم از کم چار جوہری میزائل ہیچز کھول دیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹائپ 094 آبدوز 12 ایٹمی میزائل لاد کر طویل سفر طے کرسکتی ہے۔
گوگل ارتھ کی جانب سے لی گئی مذکورہ تصویر 7 دسمبر کو لی گئی، تصویر میں جنوبی چین کے ہینان جزیرے پر ایک بحری اڈے پر کھڑی آبدوز کو دکھایا گیا ہے۔
روسی ساختہ ’اسٹار لنک کے قاتل‘ نے یوکرین، امریکا سمیت ایلون مسک کی بھی نیندیں اُڑا دیں
تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آبدوز پر کھلے ہیچز کے اوپر ایک کرین بھی دکھائی دے رہی ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کرین میزائلوں کو آبدوز میں ڈال رہی تھی یا انہیں باہر لے جا رہی تھی۔
سنگاپور سے تعلق رکھنے والے دفاعی ماہر کولن کوہ نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ اس قسم کی آبدوز کی تصاویر بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تصویر ان اطلاعات کی تائید کرتی ہے کہ یہ آبدوزیں فوجی طاقت کے مظاہرے کے طور پر باقاعدگی سے سمندر میں گشت کرتی ہیں۔
دنیا کا پہلا لکڑی سے بنا سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا گیا
2023 کی امریکی پینٹاگون کی رپورٹ کے مطابق 094 آبدوز کی ہر قسم میں طاقتور جے ایل - ٹو (JL-2) یا جے ایل- تھری (JL-3) میزائل نصب ہیں، جن کا مقصد جوہری حملوں کو روکنا ہے۔
ایران نے اپنا نیا خفیہ بحری جہاز تعینات کردیا، اسرائیل اب حملے سے پہلے 100 بار سوچے گا
امریکی پینٹاگون کی 2023 کی رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ چین کی فوج کے پاس دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور بحریہ موجود ہے، جس میں 370 سے زائد بحری جہاز اور آبدوزیں ہیں۔ چین کی ٹائپ 094 آبدوزیں چین کے ایٹمی دفاعی نظام کے حصے کے طور پر طاقتور JL-2 یا JL-3 میزائلوں سے لیس ہیں۔
جے ایل - ٹو میزائل تقریباً 3,900 میل جبکہ جے ایل- تھری تقریباً 5 ہزار 4 سو میل سفر کر سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.