’پانی میں لوگ رو رہے تھے چلا رہے تھے‘، بھارتی بحریہ کی نااہلی سے ہوئے حادثے کے عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟
بھارتی بحریہ کی اسپیڈ بوٹ بے قابو ہو کر مسافر کشتی سے ٹکرا گئی، حادثے میں بھارتی بحریہ کے افسر سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
حادثے کے وقت کشتی الٹنے اور لوگوں کی ہلاکت سے متعلق عینی شاہدین کے ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو ممبئی میں گیٹ وے آف انڈیا کے قریب المناک حادثے میں بھارتی بحریہ کی ایک سپیڈ بوٹ مسافر کشتی سے ٹکرا گئی جس کے بعد عینی شاہدین نے جائے وقوعہ پر دیکھنے جانے والے ہولناک مناظر بیان کیے، بتایا کہ مسافر مدد کے لیے چیخ رہے تھے اور رو رہے تھے۔
ایک کشتی کے ڈرائیور عارف بمانے نے اس منظر کو بیان کیا یہ واقعہ بہت افسوسناک تھا میں نے دیکھا کہ مسافر مدد کے لیے چیخ رہے تھے اور پکار رہے تھے۔
یہ فیری بوٹ سیاحوں کو گیٹ وے آف انڈیا سے ایلفنٹا جزیرے لے جا رہی تھی جب یہ حادثہ پیش آیا۔ خوش قسمتی سے ریسکیو اہلکار 115 افراد کو بچانے میں کامیاب رہے۔
کشتی ڈرائیور نے بتایا کہ ریسکیو اہلکاروں نے سب سے پہلے خواتین اور بچوں کو بچانے کی کوشش کی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک ماہی گیری کی کشتی اور ایک اور سیاح کشتی ان کی مدد کے لیے پہلے ہی پہنچ چکی تھی۔
یونان کشتی حادثے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے درخواست دائر، مرنے والوں کے نام سامنے آگئے
کشتی ڈرائیور عارف بامنے نے بتایا کہ ہم نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بچانے کی کوشش کی۔ ان کی ٹیم نے تقریباً 25 لوگوں کو بچایا۔
کشتی ڈرائیور نے مزید بتایا کہ حادثے کے بعد ایک لڑکی کی حالت بہت خراب ہوگئی تھی جو حرکت نہیں کر پا رہی تھی کیونکہ اس کے پھیپھڑوں میں پانی بھر گیا تھا۔ ریسکیو اہلکاروں نے سینے پر دبا کر لڑکی کے پیٹ سے پانی نکالنے کی کوشش کی، خوش قسمتی سے لڑکی کی سانس بحال ہوگئی۔
سیاحوں کی کشتی کے ایک اور ڈرائیور اقبال گوتھیکر جائے حادثہ پر پہنچنے والے پہلے شخص تھے جنہوں نے بتایا کہ لوگ مدد کے لیے دور سے ہاتھ ہلاتے ہمیں نظر آرہے تھے۔ حادثے میں بچ جانے والے کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ کشتی میں مسافروں کے لیے لائف جیکٹس موجود ہی نہیں تھیں۔