بھارتی پارلیمنٹ ڈبلیو ڈبلیو ای رائل رمبل کا رنگ بن گئی، راہول گاندھی نے بی جے پی کا وزیر زخمی کردیا
جمعرات کو صبح سویرے بھارتی پارلیمنٹ کو اراکین نے ڈبلیو ڈبلیو ای رائل رمبل کا رنگ بنا دیا، جہاں ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے بزرگ کے رکن پارلیمنٹ زخمی ہوگئے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ چندر سارنگی کے جمعرات کو زخمی ہونے کے بعد پارلیمنٹ میں کشیدگی پھیل گئی۔
یہ ہنگامہ آرائی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر پر کئے گئے تبصرے کے خلاف لئے گئے احتجاج کے درمیان ہوئی۔
منگل کو راجیہ سبھا میں بحث کے دوران امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس نے امبیڈکر کا نام بار بار لینا ایک فیشن بنا لیا ہے۔ ’اگر انہوں نے امبیڈکر کے بجائے اتنی بار بھگوان کا نام لیا ہوتا تو انہیں سات جنم کے لیے جنت مل جاتی‘
اس تنازع پر اپوزیشن نے آج پارلیمنٹ میں زبردست احتجاج کیا۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے ایک رکن اسمبلی کو دھکا دیا، جو پرتاپ چند سارنگی پر گر پڑا۔
بھارتی بحریہ کی بوٹ مسافر کشتی سے ٹکرا گئی، 13 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ
سارنگی نے کہا کہ ’میں سیڑھیوں کے پاس کھڑا تھا جب راہل گاندھی آئے اور ایک رکن اسمبلی کو دھکا دیا جو مجھ پر گر پڑا اور میں بھی گر پڑا‘۔
اپنے دفاع میں راہول گاندھی نے کہا کہ وہ داخلی دروازے کے پاس کھڑے تھے جہاں بی جے پی ممبران اسمبلی ان کا راستہ روک رہے تھے۔
خیال رہے کہ پارلیمنٹ میں امیت شاہ کے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں کیے گئے تبصرے پر پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں وزیر داخلہ امت شاہ سے لگاتار استعفے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اس تنازعے میں تمل سپر اسٹار اور تملگا ویٹری کزگم (ٹی وی کے) کے سربراہ وجئے بھی کود پڑے ہیں۔
دلت تنظیموں نے ملک کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے امیت شاہ کا پتلا پھونکا، جبکہ کچھ جگہوں پر کانگریس پارٹی کی طلبہ تنظیموں اور خود کانگریس کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے امیت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
یہ تنازع اتنا بڑا ہوگیا ہے کہ اب حکومت سے سنبھالے نہیں سنبھل رہا ہے۔ حالانکہ وزیر اعظم نریندرا مودی خود امیت شاہ کے دفاع میں اترے، لیکن دن بھر میں جیسے جیسے ان کے بیان کا ویڈیو وائرل ہوتا رہا امیت شاہ کے خلاف ناراضگی میں اضافہ ہوتا رہا۔
’جیسا کرو گے ویسا بھرو گے‘، ٹرمپ کی بھارت کو بڑی دھمکی
اب عالم یہ ہے کہ بی جے پی اور حکومت کی جانب سے مسلسل صفائی پیش کی جارہی ہے اور دھیان بھٹکانے کے لئے کانگریس پر مسلسل حملے بھی کئے جارہے ہیں، لیکن یہ تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔